کراچی، اسلام آباد (ایجنسیاں) کراچی کی بینکنگ کورٹ کے جج طارق کھوسہ نے آصف علی زرداری، فریال تالپور اور دیگر ملزموں کے خلاف میگا منی لانڈرنگ اور جعلی بینک اکائونٹس کیس کراچی سے اسلام آباد کی احتساب عدالت منتقل کرنے کی چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی درخواست منظور کر لی۔ جبکہ بینکنگ کورٹ نے زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانتیں بھی خارج کردیں۔ عدالت نے میگا منی لانڈرنگ کیس کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے سے متعلق نیب کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت کی جانب سے تمام ملزموں کو ہدایت کی گئی، وہ اپنی اپنی زرضمانت واپس لے لیں اب مقدمہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں چلے گا۔ جبکہ عدالت نے ذوالقرنین مجید، علی مجید، نمر مجید اور دیگر ملزموں کو عبوری ضمانتیں دینے کا فیصلہ بھی واپس لے لیا۔ فیصلہ سنائے جانے کے وقت آصف علی زرداری اور فریال تالپور عدالت میں موجود نہیں تھے تاہم بعد میں زرداری عدالت میں پیش ہو گئے ۔ عدالتی فیصلہ کے بعد زرداری اور فریال تالپور نے کیس میں سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔بینکنگ کورٹ کے فیصلہ کی کاپی موصول ہونے کے بعد کیس کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔فیصلے کے بعد انور مجید کے بیٹے نمر مجید، ذوالقرنین اور علی کمال گرفتاری کے خوف سے عدالت سے فرار ہوگئے ۔زرداری اور فریال تالپورکے وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکمت عملی طے کی جارہی ہے ۔میں سمجھتا ہوں نیب کے پاس گرفتاری کا اختیار ہے۔لیکن انوسٹی گیشن کا اختیار نیب کے پاس موجود نہیں ہے۔ایف آئی اے کی درخواست اب نیب کورٹ میں ریفرنس کے طور ٹریٹ کی جائے گی۔نیب عدالت کو اختیار ہے ملزموں کے وارنٹ جاری کرے یا سمن جاری کرے۔آصف زرداری کیس کے سلسلے میں بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے اور اپنی آخری حاضری لگائی۔اس موقع پر صحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ آپ کا کیس اسلام آباد منتقل ہوگیا ہے اس پر کیا کہیں گے؟زرداری نے جواب دیا کہ کیس ٹرانسفر ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ججز اور ماہر وکلا ہی اس بارے میں اپنی رائے دے سکتے ہیں۔ دوسری جانب نیب نے زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو 20 مارچ کو راولپنڈی آفس میں طلب کر لیا ہے ذرائع کے مطابق جعلی اکائونٹس کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی سابق صدر آصف علی زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کو 20 مارچ کو نیب راولپنڈی کے آفس میں طلب کر لیا ہے اور اس سلسلے میں طلبی کے باقاعدہ نوٹسز بھی جاری کر دیئے گئے ہیں ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو دستاویزات بھی ساتھ لانے کا کہا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی احتساب بیورو نے جعلی اکائونٹس کیس میں تحقیقات کیلئے 40 افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دی ٹیم میں نیب کراچی اور نیب بلوچستان کے نمائندے بھی شامل ہیں نوٹیفکیشن کے مطابق نیب کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹرز محمد یونس اور محمد گل آفریدی کا تبادلہ نیب راولپنڈی کیا گیا جب کہ نیب بلوچستان سے ڈپٹی ڈائریکٹر عمیر راتھر کو بھی راولپنڈی بیورو بلایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تینوں افسران کو ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی تجویز پر بلایا گیا اور تینوں افسران تحقیقاتی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ ترجمان چیئرمین پی پی پی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کو نیب کا کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ ٹی وی چینلز پر چیئرمین بلاول بھٹو کے نیب نوٹسز کے حوالے سے چلنے والی خبریں غلط ہیں۔ اگر نیب سے کوئی نوٹس موصول ہوا تو ہم خود میڈیا کو آگاہ کریں گے۔