مقبوضہ کشمیر: بھارتی تحقیقاتی ادارے نے میر واعظ کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیا، شہری قتل، مظاہرے جاری

Mar 16, 2019

سرینگر(این این آئی+ صباح نیوز)مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کے سلسلے میں پوچھ گچھ کیلئے انہیںنئی دلی پیش ہونے کیلئے دوبارہ سمن جاری کر دیئے ہیں ۔ 18مارچ کو نئی دلی میں ادارے کے ہیڈ کوارٹر پیش ہونے کیلئے کہاگیاہے ۔ ادھر نامعلوم مسلح افراد نے ضلع پلوامہ میں ایک شہری کو قتل کردیا ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مسلح افرد نے ضلع کے علاقے گلزار پورہ میں ایک سکول کے قریب 36سالہ منظور احمد لون کو قتل کیا۔ادھر سرینگر میں ٹورسٹ ریسیپشن سینٹر کے قریب بھارتی فوجی قافلے کے گزرنے کیلئے نصف گھنٹے تک سڑک پر ٹریفک روکنے کے خلاف لوگوںنے ہارن بجا کر اپنے شدید غم و غصے کے اظہار کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے جموںوکشمیرلبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمدیاسین ملک کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کی وجوہات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یاسین ملک کے خلاف یہ الزامات تیس سال پرانے ہیں اور خود بھارتی عدالت انہیں ان سے بری کرچکی ہیں۔میر واعظ نے کہا کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز دبایا نہیں جا سکتا۔ جمعہ کوحیدرپورہ میں آزادی پسند قائدین اور کارکنوں کو کالے قوانین PSAکے تحت ریاست سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرنے، جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے، بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی NIAکو جنگی ہتھیار کے طور استعمال کرکے یہاں کے لوگوں کو گرفتار کرنے کی کارروائیوں کے خلاف پُرامن احتجاجی مظاہرے کئے۔ حریت قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے حکمران یہاں کے عوام کی مبنی برحق جدوجہد کو کمزور کرنے کے لیے تمام اخلاقی اور انسانی ضابطوں کو بالائے طاق رکھ کر یہاں کے نہتے عوام کے خلاف برسرِ جنگ ہوگئی ہے۔

مزیدخبریں