لاہور ( نیوز رپورٹر، خصوصی نامہ نگار) سیاسی سماجی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے سانحہ نیوزی لینڈ پر دلی غم اور صدمے کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ یورپ میں مسلمانوں کی عبادت گاہیں محفوظ نہیں ہیں، دہشت گردوں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انکا کہنا ہے کہ ہمیں دہشتگردی کا الزام دیا جاتا رہا تھا حالانکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ہماری مساجد اور عبادت گاہیں محفوظ نہیں، دہشتگردی کو اسلام سے منسلک کرنے والے اپنے رویے پر غور کریں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی نیوزی لینڈ میں دو مساجد میں دہشت گردی کی مذمت کی، اور کہا کہ کرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں نماز جمعہ کے وقت دہشت گردی حملے میں متعدد افراد کی شہادت پر دلی رنج ہوا ہے وزیراعظم نیوزی لینڈ سے افسوس اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ امید ہے دہشت گرد جلد کیفر کردار تک پہنچیں گے، شکر ہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی محفوظ رہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اس واقعہ پر فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس طلب کرکے مسلمانوں کی حفاظت اور انہیں دہشت گردی سے بچانے کی حکمت عملی طے کی جائے اور مستقبل میں ایسے سانحات کے سد باب کیلئے عالمی برادری کو مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر زور دیا جائے۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا نیوزی لینڈ کی مسجد میں نہتے نمازیوں پر دہشت گردی کے واقعہ پر عالم اسلام غم میں ڈوبا ہوا ہے اس سانحہ کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد میر نے راو ی روڈ میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا میں مسلمان اور ان کی عبادت گا ہیں محفوظ نہیں ہیں۔ ایسے واقعات دہشت گردی کی لہر میںاضافہ کا باعث بنیں گے۔ یہ واقعہ ایک بڑی دہشت گردی ہے۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر، مولانا انوار الحق، مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی، مولانا محمد حنیف جالندھری اور دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ دہشت گردی کو اسلام اور مسلمانوں سے نتھی کرنے والے اپنے گھر کی خبر لیں۔ وقت آگیا ہے دنیا کو دہشت گردی اور ناانصافی کا جنگل بنانے کی بجائے نیا عمرانی معاہدہ کیا جائے۔ پاکستان علماء کونسل اور متحدہ علماء بورڈ کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کا واقعہ اس بات کا واضح پیغام ہے کہ امن پسند قوتوں کو متحد ہو کر انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے۔ دنیا کا یک بات سمجھ لینی چاہیے کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیںہوتا۔ صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام علی بخاری نے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے ۔ اپنے ایک بیان میں سید صمصام علی بخاری نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں پر امن اور نہتے مسلمان نمازیوں کو ہونے والے اس سفاکانہ حملے سے ثابت ہوتا ہے کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ، پوری دنیا کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردی کے اس واقعہ کے جواب میں پر امن رہیں اور اس سانحے کو امن کے لئے اپنی طاقت بڑھانے کا ذریعہ بنائیں۔ بشپ ڈاکٹر آزاد مارشل بشپ آف رائیونڈ ڈایوسیس نے کہا کہ ایک پر امن ملک میں ہونے والے المناک واقعہ نے پوری عالمی برادری کو رنج و الم میں مبتلا کر دیاہے ۔ اس سانحے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے دکھ اور تکلیف کی ان گھڑیوں میں پاکستانی مسیحی برادری اپنے مسلمان بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور شہداء کے اہل خان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہے، قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ اس سانحہ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ دہشتگردوں کا نہ کوئی مذہب ہے نہ ملک، ان کی جنگ انسانیت کے خلاف ہے، اب وقت آگیا ہے کہ نفرت اور انتہا پسندی کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے ریاستی سطح پر ٹھوس اقدامات کیے جائیں، دہشتگردانہ سوچ کسی ایک ملک، طبقہ کے خلاف نہیں بلکہ انسانیت کے خلاف ہے۔ رکن پنجاب اسمبلی عبدالعلیم خان نے کہا کہ کسی بھی عبادت گاہ میں دہشتگردی کا ارتکاب مزید گھناؤنا جرم ہے جس کی کسی طور بھی معافی نہیں ہو سکتی، سینٹ میں اپوزیشن لیڈر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ پورا پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں نیوزی لینڈ عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ سابق ٹٹسٹ کرکٹرز اور کھیلوں سے وابستہ شخصیات نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مسجد میں نماز جمعہ کے وقت پیش آنے والے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی، سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر ، وسیم اکرم ، پاکستان کرکٹ کے کپتان سرفرار احمد اور شعیب اختر نے کہاکہ واقعہ کی وجہ سے بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز متاثر ہوئی ہے، ارکان پنجاب اسمبلی شمسہ علی ، طلعت نقوی ، ثمینہ گھرکی ، شائستہ پرویز ملک ، اور زر قا جاوید نے کہا کہ نیوزی لینڈ حکومت شفاف کارروائی کرے اور شہدا کے خاندانوں کو انصاف دیا جائے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ خدا کا شکر ہے کہ واقعہ میں کسی بنگلہ دیشی کرکٹر کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔ ہماری تمام تر سپورٹ اور ہمدردیاں نیوزی لینڈ عوام اور نیوزی لینڈ کرکٹ کے ساتھ ہیں۔ نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے رگبی کے کھلاڑی سونی بل ولیمز نے اپنے ملک میں مسلمانوں پر ہونے والے حملے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹ پر ایک پیغام جاری کیا ہے سونی بل ولیمز وڈیو پیغام میں انتہائی پریشان اور آبدیدہ دکھائی دے رہے ہیں ، شوبز سے وابستہ فنکاروں نے نیوزی لینڈمیں ہونے و الے دہشت گردی کے سانحہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ اداکار مصطفی قریشی اور نشو کا کہنا تھا کہ پوری دنیا دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ اس کے خاتمے کیلئے عالمی سطح پر کوششیں کی جانی چاہئیں۔ تحریک لبیک پاکستان نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے الم ناک واقعہ کو عالم اسلام پر حملہ قرار دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق آئی سی سی چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈس، بھارتی کپتان ویرات کوہلی، شین واٹسن، شاہد آفریدی، سنگاکارا، میلا جے وردھنے اور پاکستانی کرکٹر ثنا میر نے بھی حملے کی مذمت کی۔