نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈاآرڈرن نے کہا ہے کہ انسانیت سوز واقعے کے مرکزی ملزم کے پاس اسلحہ کا باقاعدہ لائسنس تھا اور وہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی واچ لسٹ میں شامل نہیں تھا ،واقعے سے پوری دنیا میں مسلم برادری کو شدید نقصان پہنچا ہے ،عالمی برادری کو امت مسلمہ کیساتھ اظہار یکجہتی کرنی چاہیے ۔۔ایک بیان میں وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے کہا اب وقت آگیاہے اسلحہ قوانین تبدیل کئے جائیں، واقعے میں ملوث شخص کے پاس بندوق کالائسنس تھا۔انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا حکومت کےساتھ ملکرکام کر رہے ہیں،حملہ آورآسٹریلیااورنہ ہی نیوزی لینڈکی واچ لسٹ میں تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حملے کے فوری بعدپولیس نے کارروائی کی،حملہ آورپولیس کی تحویل میں ہے۔جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ متاثرہ کمیونٹی کی ہرممکن مدد کی جارہی ہے،ہماری پہلی ترجیح جاں بحق ہونیوالے افرادکی شناخت تھی،متاثرین کومالی پیکج دیاجائےگا۔انہوں نے کہا کہ پولیس کوکچھ چیلنجزدرپیش ہیں،اس لیے قانون سازی کریں گے۔خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم نیوزی لینڈ نے امت مسلمہ سے اظہار یکجہتی کیلئے سیاہ لباس پہن کر مسلم خواتین کو گلے لگایا اور کہا کہ واقعے سے پوری دنیا میں مسلم برادری کو شدید نقصان پہنچا ہے ،عالمی برادری کو امت مسلمہ کیساتھ اظہار یکجہتی کرنی چاہیے ۔