نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعے کے روز مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ کو عدالت میں پیش کردیا گیا جب کہ سانحے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 50 ہوگئی۔
دائیں بازو کا سفید فام نسل پرست 28 سالہ برینٹن ٹیرینٹ آسٹریلوی شہری ہے جس کو ہتھکڑی لگا کر کرائسٹ چرچ عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس کے مطابق دہشتگرد پر قتل کے الزامات عائد ہیں جب کہ دیگر الزامات میں دہشت گرد کو مزید تحقیقات کے بعد چارج کیا جائے گا۔
دوران سماعت دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ بے حسی کا مظاہرہ کرتا رہا اور اس کے چہرے پر ندامت کے بجائے خباثت سے بھرپور مسکراہٹ تھی، جس سے یہ ظاہر ہورہا تھا کہ اسے اپنے کئے پر کوئی شرمندگی نہیں۔ اس کے علاوہ اس نے ضمانت کی درخواست بھی نہیں کی۔
مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے برینٹن ٹیرینٹ کے دیگر ساتھیوں کو بھی حراست میں لیا ہے ، جنہیں بھی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈراآرڈرن نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ حملے کے فوری بعد پولیس نے کارروائی کی جب کہ حملہ آور پولیس کی تحویل میں ہے، حملہ آور نہ آسٹریلیااور نہ ہی نیوزی لینڈ کی واچ لسٹ میں تھا، ہماری پہلی ترجیح جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت تھی، متاثرہ کمیونٹی کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے، متاثرین کی مالی مدد کی جائے گی اور بہت بڑا مالی پیکیج دیا جائے گا، پولیس کو کچھ چیلنجز درپیش ہیں، جس کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ برینٹن ٹیرینٹ نے کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر عین اس وقت فائرنگ کی تھی جب وہاں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے بڑی تعداد میں مسلمان موجود تھے، برینٹن ٹیرینٹ کی فائرنگ سے 49 افراد شہید جب کہ 40 سے زائد زخمی ہوئے ، اس کے علاوہ کئی لوگ لاپتہ ہیں، شہدا اور زخمیوں میں کئی پاکستانی بھی شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور کو 5 اپریل تک ریمانڈ پر دیا گیا ہے جس کے بعد دہشت گرد کو ساؤتھ آئس لینڈ شہر کے ہائی کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ مقامی گن کلب کارکن تھا جہاں وہ ہتھیار چلانے کی مشق کرتا رہا۔
آسٹریلوی دہشت گرد برینٹن کے مختلف ممالک میں دوروں کی تحقیقات کاآغاز کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے بلغاریہ کے حکام کاکہنا ہےکہ برینٹن نے 4 ماہ پہلے مشرقی یورپ کا دورہ کیا تھا جب کہ دہشت گرد نے پاکستان کا دورہ کرنے کا بھی دعویٰ کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز برینٹن ٹیرینٹ نے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے دوران گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 50 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔
اس دوران دہشت گرد اس حملے کی ویڈیو اپنے ہیلمٹ پر لگے کیمرے سے سوشل میڈیا پر لائیو ٹیلی کاسٹ کرتا رہا جب کہ حملے میں بنگلادیش کی کرکٹ ٹیم بال بال بچ گئی۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان سمیت دنیا بھر سے لوگوں نے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر ہونے والے حملے کی پرزور مذمت کی ہے۔