کراچی ‘ اسلام آباد‘ لاہور‘ جدہ‘ ووہان (خصوصی رپورٹر‘ سپیشل رپورٹر‘ نیوز رپورٹر‘ وقائع نگار‘ امیر محمد خان‘ شہنوا) اسلام آباد ‘صوبہ سندھ اور پنجاب میں کرونا وائرس کے مزید20 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 52 تک جاپہنچی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آج سکھر سے آئے ہوئے 40 سیمپلز ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں سے 13 مثبت آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سکھر میں 293 زائرین تفتان سے آئے ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں کرونا وائرس کے مزید 4 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تین مریض کچھ دن قبل سعودی عرب سے واپس آئے تھے جب کہ ایک مریض کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں ہے۔ بعد ازاں سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ گزشتہ رات بلوچستان سے کراچی آنے والے شہری کا بھی کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد آج کراچی میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 35 ہوگئی جن میں سے 2 مریض صحت یاب ہو کر گھر جاچکے ہیں۔ لاہور میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔ دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں صوبے میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سندھ اور پنجاب میں کرونا وائرس کے نئے مریضوں کی تصدیق کے بعد ملک میں متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 52 ہوگئی ہے۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ سندھ سے 35، بلوچستان میں 10، اسلام آباد میں 4، گلگت بلتستان میں 3 اور لاہور میں ایک مریض ہے۔ کرونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر بلوچستان حکومت نے 5 محکموں کے علاوہ دیگر تمام صوبائی محکموں کے دفاتر 22 مارچ تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان پرائمری ہیلتھ کیئر پنجاب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں کورونا کے 9مشتبہ مریض آئسولیشن وارڈز میں موجود ہیں۔ لاہور کے میو ہسپتال میں ایک مشتبہ مریض زیر علاج ہے، تین مریض ملتان، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات، گوجرہ اور خوشاب میں ایک ایک مشتبہ مریض داخل ہیں۔ ترجمان محکمہ ہیلتھ کا کہنا ہے 15 روز میں بیرون ملک سے آنیوالے 5 ہزار افراد کی سکریننگ کی گئی۔ دوسری جانب صوبائی دارالحکومت لاہور میں کرونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ متاثرہ مریض 10 مارچ کو برطانیہ سے واپس لوٹا تھا۔ کرونا وائرس سے متاثرہ مریض گزشتہ شب سے ہسپتال میں داخل تھا۔ 54 سالہ مریض کو گزشتہ روز علامات ظاہر ہونے پر ہسپتال لایا گیا تھا۔ مریض سے براہ راست رابطے میں رہنے والے تمام افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جو نیگیٹو آئے۔ ایس او پی کے مطابق مریض سے براہ راست رابطے میں آنے والوں کو گھر میں ہی آئسولیشن میں رکھا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کرتے ہیں۔ مریض کے اہلخانہ کا بھی ٹیسٹ کیا، جو منفی آیا۔ دارالحکومت میں کورونا وائرس کا ایک اور مریض سامنے آگیا ہے۔ ترجمان پمز کے مطابق کورونا سے متاثرہ خاتون کے شوہر میں بھی وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے بعد دونوں میاں بیوی کو پمز کے آئسولیشن وارڈ میں داخل کردیا گیا ہے، پمز میں داخل خاتون اپنے شوہر و بچوں کے ہمراہ یوکے سے پاکستان آئی تھیں تاہم اتوار کو شوہر میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ترجمان پمز کا کہنا ہے کہ پمز میں کورونا سے متاثرہ 4 کنفرم مریض داخل ہیں، چاروں مریضوں کو آئسولیشن وارڈ میں داخل کردیا ہے جب کہ کورونا کے شبہ میں روزانہ درجنوں لوگ ٹیسٹ کے لیے آرہے ہیں، روزانہ 4 سے 5 مشتبہ مریض سامنے آرہے ہیں جن کے نمونے ٹیسٹ کے لیے این آئی ایچ بھجوائے جاتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا بھر کے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ کرہ ارض پر کورونا وائرس کے مزید پھیلائو کو روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے ہر اقدام سے زندگیوں کو بچایا جاسکتا ہے۔ ان کاوشوں سے صحت کی سہولیات بہتر ہوں گی، جن کی معاشرے کو سخت ضرورت ہے۔ پنجاب کے بعد اسلام آباد میں بھی کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر میٹرو پولیٹین کارپوریشن (ایم سی آئی ) انتظامیہ نے تمام تفریحی مقامات چڑیا گھر، پبلک پارکس پر عوام کا داخلہ بندکردیا گیا ہے۔ انتطامیہ نے دامن کوہ، پیر سوہاوہ، ایف 9 پارک سمیت لوکل گورنمنٹ کے زیر انتظام تمام مقامات سربمہر کردئیے گئے ہیں۔ میئر اسلام آباد کی جانب سے جاری اعلامیہ میں قرار دیا گیا ہے کہ ایم سی آئی کے زیر انتظام ہفتہ وار بازار بھی منگل سے بند رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری پنجاب میجر(ر) اعظم سلیمان خان اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے گزشتہ روز کیمپ آفس میں کرونا وائرس کے حوالے سے منعقد ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم مومن آغا نے بتایاکہ صوبے بھر میں ہینڈ سینی ٹائزرکی ذخیرہ اندوزی اور گراں فروشی کے علاوہ تمام سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کوکھولنے،ہر قسم کے امتحانات منعقد کرنے، مذہبی اور عوامی اجتماعات، سپورٹس فیسٹول کے انعقاد کے خلاف تین ہفتے کیلئے دفعہ 144 نافذکردی گئی ہے۔ ٹیچنگ سٹاف کے داخلے پر بھی پابندی ہوگی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں تمام پارکس، چڑیا گھر اور دیگر تفریحی مقامات کو بھی عوام کے لئے بند کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ اجلاس میں ایران اور دیگر علاقوں سے زائرین کو لانے والی بسوں کو ڈس انفیکٹڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ علماء کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ وزیر صحت نے بتایاکہ محکمہ صحت نے کرونا وائرس کے حوالے سے عوام کی مدد کیلئے خصوصی ہیلپ لائن 1033 قائم کردی ہے جس سے عوام کو ہر قسم کی انفارمیشن مل سکے گی۔ چیف سیکرٹری کو بتایاکہ پنجاب بھر کے پولیس ٹریننگ سنٹرز پر ٹریننگ سیشنز کو روک دیا گیا ہے اور پولیس لائنز میں جوانوں کی پریڈ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ محکمے میں ہر قسم کے محکمانہ ترقی کے امتحانات کو بھی ملتودی کردیا گیا ہے۔ سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید نے بتایاکہ کالا شاہ کاکو کے قریب پولیس کے ملازمین کیلئے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کورنٹین سنٹر قائم کیا جارہا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے تمام افسروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ گھروں کی چار دیواری کے اندر شادی بیاہ کی تقریبات کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ صوبے بھر میں اشیائے خوردونوش کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف بھی سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ سعودی عرب کا ہر طرح کے وزٹ ویزوں میں توسیع کا فیصلہ، سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے احکامات جاری کر دئیے۔ سعودی حکومت نے ہر طرح کے وزٹ ویزوں میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ ویزوں میں توسیع آن لائن ہوگی۔ وزٹ ویزہ فیملی، تجارتی، سیاحتی، علاج کے لیے یا پھر روزگار کی غرض سے لیا گیا ہو، ان سب کی توسیع ابشر کے ذریعے ہوگی۔ اگر کسی کا وزٹ ویزہ ختم ہونے والا ہو یا کسی کے وزٹ ویزے پر مملکت میں قیام کی مدت 180 دن سے زیادہ ہوچکی ہو اور آن لائن وزٹ ویزے میں توسیع نہ ہو پارہی ہو تو وہ پہلی فرصت میں وزٹ ویزے میں توسیع کی فیس جمع کرا دیں۔ سعودی عرب نے کرونا وائرس سے متاثر ہونے والی کاروباری سرگرمیوں کو بحال کرنے اور انہیں متحرک کرنے کے لئے 50ارب سعودی ریال کی رقم مختص کی ہے۔ سعودی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی مالیاتی اتھارٹی سعودی عرب مانیٹری اتھارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے چھوٹے کاروباری طبقے کو کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کے لئے 50ارب سعودی ریال کے فنڈ سے نقد رقوم ادا کی جائیں گی۔ فنڈ کے قیام کا مقصد مقامی کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ ایران کے پاسداران انقلاب کا سینئر کمانڈر ناصر شہبان کرونا وائرس سے جاں بحق ہو گیا۔ سعودی اخبار العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ایران کے انقلابی گارڈز آئی آر سی جی نے جمعہ کے روز اپنے کمانڈر کی کرونا وائرس سے وفات پانے کی تصدیق کی ہے۔ علاوہ ازیں کراچی میں کرونا وائرس کے حوالے سے لاک ڈائون کی خبریں بے بنیاد قرار، وزیراعلیٰ سندھ نے سوشل میڈیا پر افواہوں کی تردید کر دی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر راشن اکٹھا کرنے کیلئے پراپیگنڈا کر رہے ہیں، افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف سائبر کرائمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ روز آئسولیشن سنٹرز کا دورہ کرتے ہوئے کرونا وائرس سے بچائو کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ سکھر میں 300سے زائد زائرین کو قرنطینہ میں رکھا ہوا ہے۔ سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز نے ریاض میں اور پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید نے جدہ مین بیک وقت پریس کانفرنس کے ذریعے سعودی عرب میں موجود عمرہ زائرین جو حالیہ پابندیوں کی بنا پر پاکستان نہیں جاسکتے، کیلئے خوشخبری کا اعلان کیا۔ سفیر پاکستان کی سعودی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے نتیجے میں سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز نے بتایا کہ سعودی حکام سے پاکستانی زائرین کی واپسی اگلے دو ہفتوں کے لئے فلائٹس کی اجازت لی گئی ہے جس میں اقامہ ہولڈرز بھی چھٹی گزارنے پاکستان جا سکتے ہیں۔ سفیر پاکستان نے سعودی جنرل اتھارٹی سول ایوی ایشن کے صدر عبدالہادی سے گزارش کرکے دو ہفتوں کی اجازت لی ہے جس کے مطابق پاکستان سے پی آئی اے کی فلائٹس پاکستان سے خالی یہاں آئیں گی اور جدہ اور مدینہ منورہ سے عمرہ زائرین کو واپس لیکر جائیں گی جن میں اقامہ ہولڈر بھی جاسکتے ہیں۔ اسکے علاوہ ہم نے سعودی حکام کو باور کروایا ہے کہ سعودی عرب میں 27 لاکھ پاکستانی کام کرتے ہیں ان کی مملکت واپس آکر اپنی ملازمتوں کو جاری رکھنے کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں جن کے بارے میں ہم امید رکھتے ہیں اس حوالے سے بھی سعودی حکام اپنی کمیٹی کے ذریعے ہماری سفارشات کو قبول کریں گے۔ ایک اندازے کے مطابق تقریبا 20000 پاکستانی زائرین فلائٹس بند ہونے کی وجہ سے یہاں موجود ہیں جو سعودی حکام کی اجازت سے آئندہ دو ہفتوں میں پاکستان روانہ ہوجائیں گے۔ ایران میں کرونا وائرس سے مزید 113افراد ہلاک ہو گئے۔ ایران میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد724ہو گئی۔ محکمہ ثقافت یو اے ای نے کہا ہے کہ میوزیم‘ کتب خانے‘ تاریخی مقامات اس ماہ کے آخر تک بند کر دیئے گئے۔ دبئی میں پارکس‘ فٹنس سنٹرز بھی عارضی طور پر بند کر دیئے گئے ہیں۔ رہائشی عمارتوں میں سوئمنگ پولز اور جم بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ آئوٹ ڈور شاپنگ میلہ گلوبل ویلج بھی بند کر دیا گیا۔ دبئی کے تمام نائٹ کلبز بھی گزشتہ رات بند کر دیئے گئے ہیں۔ ہوٹلز میں شادی کی تقریبات کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کے 5کیسز کا انکشاف ہوا۔ دوسری طرف بھارت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب پاکستان کے ساتھ ملنے والی تمام سرحدیں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے ساتھ تمام بارڈرز جہاں سے مسافروں کی آمدورفت ہوتی ہے آج رات سے تا حکم ثانی بند کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کرتار پور راہداری سے زائرین کی آمدورفت بھی تاحکم ثانی بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بھارتی وزارت داخلہ کے مطابق رات 12 بجے سے زائرین کی آمدورفت کے لیے رجسٹریشن مکمل طور پر بند کر دی جائے گی۔ چینی صحت حکام نے اتوار کے روز کہا ہے کہ انہیں چینی مین لینڈ سے ہفتہ کے روز نوول کرونا وائرس کے 20 نئے مصدقہ کیسز اور 10 اموات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ قومی صحت کمیشن کے مطابق کہ تمام تر 4 نئے مقامی کیسز اور تمام اموات وبائی مرض کے مرکز صوبائی صدر مقام ووہان سے رپورٹ ہوئی ہیں۔ کمیشن نے کہا ہے کہ اسی دوران 39 نئے مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ اسی طرح ہفتہ کو 1ہزار 370 افراد کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے فارغ کیا گیا جبکہ شدید بیمار افراد کی تعداد 384 کم ہوکر 3ہزار 226 ہوگئی ہیں۔ ہفتہ کے اختتام تک چینی مین لینڈ میں کل مصدقہ کیسز کی تعداد 80ہزار 844 تک پہنچ گئی ہے جن میں 10ہزار 734 مریض تاحال زیر علاج ہیں۔ جبکہ 66ہزار 911 مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد فارغ کیا گیا ہے اور 3ہزار 199 افراد بیمار ی کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے ہیں۔ ایل سیلواڈور کی کانگریس نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔ ان اقدامات کے تحت اس ملک میں داخل ہونے یا باہر جانے پر 30 دنوں کے لئے پابندی لگائی گئی ہے اور حکام کو لوگوں کے اجتماعات پر پابندی کی اجازت دے دی ہے۔ کرونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں سکولوں کو بند کیا گیا ہے۔ جبکہ آسٹریلیا میں کرونا وائرس کے کیسز 249 تک پہنچنے کے بعد تمام تر حفاظتی اقدامات بشمول لاک ڈاؤن پر غور کیا جارہا ہے۔ آسٹریلوی محکمہ صحت نے کہا کہ اتوار کو آسٹریلیا میں کرونا وائرس سے 3 اموات سیمت 249 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئی ہیں۔ ان میں سے 27 صحت یاب ہوچکے ہیں۔ کرونا وائرس 15مارچ کی شام تک دنیا کے تقریباً 156 ممالک تک پھیل چکا تھا اور اس نے دنیا بھر میں ایک لاکھ 56ہزار400سے زائد افراد متاثر کر لئے تھے۔ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد میں سے 15مارچ کی شام تک 5ہزار 833افراد ہلاک ہو چکے تھے جن میں سے سب سے زیادہ ہلاکتیں چین میں ہوئی تھیں۔ تاہم اب وہاں ہلاکتوں اور نئے مریضوں کے سامنے آنے کا سلسلہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ امریکا کی جان ہاپکنس یونیورسٹی کے میڈیکل پروفیسر ڈاکٹر مارٹی مکارے کا کہنا ہے کہ امریکا میں کورونا کے کیسز کی تعداد 50 ہزار سے 5 لاکھ تک ہو سکتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر مارٹی کا کہنا ہے کہ امریکا کے محکمہ برائے امراض قابو اور بچاؤ کی جانب سے رپورٹ کیے گئے کیسز کی تعداد 1600سے کچھ زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بتائی گئی تعداد پر بھروسہ نہ کریں کیونکہ 1600 کے ٹیسٹ مثبت آنے کا یہ مطلب نہیں کہ صرف 1600 مریض ہی ہیں بلکہ امکان ہے کہ ایک تصدیق شدہ مریض کے ساتھ 25 سے 50 افراد متاثر ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اگر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو بروقت نہیں روکا گیا تو امریکا میں کووڈ-19 سے 10 لاکھ افراد جانوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔ ویٹی کن نے کہا ہے کہ اس مرتبہ ایسٹر کی تقریبات میں پوپ فرانسس بذات خود شریک نہیں ہوں گے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے یہ غیر معمولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس برس ایسٹر کی مرکزی تقریبات بارہ اپریل کو منعقد کی جائیں گی لیکن عالمی وبا کووڈ انیس کی وجہ سے انہیں سادہ رکھا جائے گا۔ موجودہ صورتحال کی وجہ سے پوپ فرانسس اپنے عوامی میل ملاپ کی مصروفیات پہلے ہی منسوخ کر چکے ہیں جبکہ سینٹ پیٹرز سکوائر اور باسلیکا کو بند کیا جا چکا ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے مسلمانوں کو حج کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں مسلمانوں کے لیے خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ؐ کے بعد مقدس ترین مقام کی حیثیت رکھنے والی مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ کو ’کورونا وائرس‘ کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے تحت عارضی طور پر بند کردیا گیا۔ بیت المقدس شہر کی تمام مساجد کو عارضی طور پر بند کردیا گیا۔وظفر مرزا نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے 52کیسز ہیں۔ مریضوں کا جن افراد سے رابطہ ہوا ان کو تلاش کیا جا رہا ہے۔ ہم نے وائرس کی تشخیص کی صلاحیت بہتر بنائی ہے۔ اب ملک بھر میں 31لیبارٹریز کرونا وائرس کی تشخیص کر رہی ہیں۔ اٹلی میں ایک روز میں مزید368 افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہو گئے۔ اکانوی شہری تحفظ ایجنسی کے مطابق اٹلی میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد1809ہو گئی۔ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد24747ہے۔ 3590 نئے کیسز کی تصدیق ہو گئی ہے۔ برطانیہ میں کرونا وائرس سے مزید 14ہلاکتوں کے بعد تعداد35ہو گئی، اب تک 1372افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ عراق کے دارالحکومت بغداد میں کرونا وائرس کے باعث کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کرفیو کا نفاذ 17سے 24مارچ تک رہے گا۔ عراق میں کرونا سے10افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 116متاثر ہیں۔ یورپی ممالک میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے خطرے کے باعث لنک ڈائون کی صورتحال سے یورپی ممالک نے کرونا وائرس کا پھیلائو روکنے کیلئے مزید سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق جرمنی نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحد میں بند کر دیں یونیڈ‘ چیک ریسیلبک اور ڈنمارک پہلے ہی جذوی سرحد بندی کا اعلان کر چکے ہیں۔ آسٹریلیا میں 5سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی ہو گئی۔ برطانیہ‘ ہالینڈ‘ روس اور یوکرین سے آنے والے افراد پر جذوی پابندی ہو گی۔ چیک ریسیلبک کی سرحدیں پہلے ہی بند ہیں اور پورا ملک قرنطینہ میں ڈالنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ فرانس نے جرمنی کی سرحد پر چیکنگ کا نظام مزید سخت کر نے کا اعلان کیا ہے۔