کراچی(کامرس رپورٹر)کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد نے انسداد تجاوزات مہم کے دوران بے دخل کیے جانے والے چھوٹے تاجروں کو درپیش مشکلات کا جواب دیتے ہوئے کے ایم سی اور کے سی سی آئی کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے تا کہ تجاوزات سے متعلق معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرتے ہوئے متاثرہ تاجروں کو مناسب کاروباری جگہ منتقل کرنے کے حوالے سے تاخیر اور ایسے ہی دیگر مسائل کو جلد از جلد حل کیا جاسکے تاکہ متاثرہ تاجروں کی کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جلد ازجلد بحال ہوسکیں۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر کہی۔ اس موقع پرچیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا، وائس چیئرمین انجم نثار، جنرل سکریٹری اے کیو خلیل، صدر کراچی چیمبرشارق وہرہ، سینئر نائب صدر ثاقب گڈلک، نائب صدر شمس الاسلام خان، چیئرمین خصوصی کمیٹی برائے اسمال ٹریڈرز مجید میمن، صدر سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری عبدالہادی،سابق نائب صدر آصف شیخ جاوید سمیت تاجروں و دکانداروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی نے کے سی سی آئی کی مجوزہ کمیٹی کے لیے نامزدگی طلب کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ کے ایم سی پوری کوشش کر رہی ہے کہ جلد سے جلد متاثرہ دکانداروں کو دکانیں حوالے کی جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ محدود وسائل اور محصولات کے باوجود کے ایم سی سڑکوں کی مرمت کرتے ہوئے شہر کے وسیع روڈ انفرااسٹرکچر کو بہتر کرنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے جبکہ شہر کی 26 سڑکوں پر اسٹریٹ لائٹ بھی روشن کردی گئی ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ سول سوسائٹی اور نجی شعبے کو کراچی کے رہن سہن کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے کے ایم سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔کے ایم سی یونائیٹڈ نیشنز ڈیولپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی)کے ساتھ بھی ایک ایم او یو پر دستخط کرے گا جس سے اس طرح کے معاہدے پر دستخط کرنے والاکراچی دوسرا شہر بن جائے گا کیونکہ یو این ڈی پی نے اسی طرح کے معاہدے پر صرف استنبول شہر کے ساتھ دستخط کیے ہیں۔انہوں نے ڈی ایم سی کے دائرہ کار میں آنے والے متعدد امور پر اظہار تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بڑے اجلاس طلب کرنے کی تجویز پیش کی جس میں کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے تمام عہدیداروں، کے سی سی آئی کے نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو تبادلہ خیال کے لیے مدعو کیا جاسکتا ہے تاکہ وہ سب پارکنگ، روڈ کٹنگ اور دیگر شہری امور سے نمٹنے کے لیے موثر حکمت عملی پر مکمل تبادلہ خیال کرسکیں اور ایسے اْمور پر باہمی اتفاق رائے کرسکیں جو کے ایم سی کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔قبل ازیں صدر کے سی سی آئی شارق وہرہ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ انفرااسٹرکچر کا مسئلہ کراچی کی بعض مصروف ترین سڑکوں پر شدید ٹریفک جام کا سبب بنتا ہے جس سے امن وامان کی صورتحال پیدا ہوتی ہے اور جرائم پیشہ افراد کو موقع مل جاتا ہے۔سابق نائب صدر آصف شیخ جاوید نے توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے اطراف سڑکیں خستہ حالی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے کنٹینرز 40منٹ کی بجائے 2گھنٹے 40منٹ میں بندگاہ پہنچتے ہیںجبکہ یونس چورنگی کا پل تنگ اور خستہ حالی کے باعث شدید ٹریفک کے دباؤ میں رہتا ہے، جس کے نیچے سڑک کو کھول دیا جائے تو ٹریفک کی روانی بحالی ہو سکے گی، تاہم اسپتال چورنگی سے بھینس کالونی تک سڑک کی بھی فوری مرمت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ای پی زیڈ دورے کی دعوت بھی دی۔ لئیق احمد نے دور ے کی دعوت قبول کرتے ہوئے ای پی زید کیلئے جلد فوکل پرسن تعینات کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسداد تجاوزات مہم معزز سپریم کورٹ کے منظور کردہ حکم کے مطابق خالصتاً تجاوزات قائم کرنے والوں کے خلاف تھی جبکہ کے ایم سی انسداد تجاوزات مہم میں کسی بھی پراپرٹی کے لیز کو منسوخ نہیں کر سکتا اور ایسے تمام معاملات قانون کی عدالت میں پیش کیے جارہے ہیں۔انسداد تجاوزات مہم غیر رسمی کاروبار کے خلاف ہے جو باضابطہ کاروبار کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں۔لئیق احمد نے فائر فائٹنگ گاڑیوں کی عدم دستیابی پر اٹھائے گئے سوال کے جواب میں بتایا کہ اگرچہ فائر فائٹنگ ڈپارٹمنٹ کے پاس اب کافی گاڑیاں موجود ہیں لیکن ان گاڑیوں کو چلانے کے لیے جن ڈرائیورز کی ضرورت ہے وہ دستیاب نہیں ہیں اور دستیاب عملے کو بڑھتی ہوئی عمر کے باعث یہ ذمہ داری نہیں دی جارہی۔ ہم اس مسئلے سے بخوبی واقف ہیں اور فائر ڈپارٹمنٹ میں نوجوان ڈرائیورز کو شامل کریں گے تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جاسکے اور شہر میں آگ لگنے کے کسی واقعے کی صورت میں کم سے کم وقت میں امدادی کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔