سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں آوارہ کتوں کے حملوں میں ایک بچی کی موت واقع ہونے کے بعد ایک چھ سالہ بچہ بھی آوارہ کتوں کے حملے میں زخمی ہوگیا تاہم اسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے۔ دوسری طرف الریاض کے سیکرٹری نے آوارہ کتوں کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان کے بعد 72 گھنٹے میں اس واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چند روز قبل جنوب مغربی الریاض میں آوارہ کتوں کے حملے میں ایک کم سن بچی جاں بحق ہوگئی تھی۔ اس واقعے کے بعد ایک چھ سالہ بچہ بھی آوارہ کتوں کے حملے کا نشانہ بنا۔ یہ واقعہ وسطی سعودی عرب میں الافلاج کے مقام پر پیش آیا۔ چھ سالہ راشد پر کتوں نے اس وقت حملہ کیا جب وہ ایک گلی میں کھیل رہا تھا۔ بچے کا کہنا ہے کہ اس نے پہلے یہ سمجھا کہ اس کی طرف آنے والا کتا پالتو ہے تاہم کتے نے اس پر حملہ کر دیا اور اس کے سر میں گہرا زخم آیا ہے۔ مقامی شہریوں کے موقعے پر پہنچنے کے نتیجے میں راشد کی جان بچالی گئی اور اسے افلاج کے جنرل اسپتال منتقال کیا گیا ہے۔
راشد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ادھر الریاض کے سیکرٹری شہزادہ فیصل بن عبدالعزیز بن عیاف نے اتوار کے روز آوارہ کتوں کے حملے میں بچی کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے اس کی رپورٹ طلب کی ہے۔انہوں نے شہر میں پھرنے والے آوارہ کتوں اور بلیوں کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات دیتے ہوئے شہریوں کو آوارہ جانوروں سے تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔