لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام کو آپس میں لڑانے سے جمہوریت ختم ہو گی۔ ماضی میں جب بھی سیاست دان آپس میں دست و گریبان ہوئے اس کے نتیجے میں سیاست اور جمہوریت دونوں کی چھٹی ہوئی۔ حادثہ کی صورت میں ٹریفک پولیس خودبخود سامنے آ جاتی ہے۔ نظام نہیں چلتا تو نئے انتخابات بہترین آپشن ہے تاکہ عوام اپنی مرضی سے اپنے نمائندے چن سکیں۔ جماعت اسلامی شفاف انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ حکومتی رویہ تصادم اور ملک کو مزید عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کا منصوبہ ہے۔ وزیراعظم اور وزرا سیاسی مخالفین کا تمسخر اڑا رہے ہیں۔ حکمرانوں کی گھبراہٹ اور پریشانی واضح ہے۔ بڑی اپوزیشن جماعتیں بھی ہوش کے ناخن لیں۔ اسلام آباد کے سیاسی دنگل میں کوئی عوام کی بات نہیں کر رہا۔ کرسی بچانے اور کرسی چھیننے کے لیے جنگ لڑی جا رہی ہے۔ بیرون ملک میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے کاروبار اور روزگار کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جو کبھی پوری نہیں کی گئی۔ بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں کو پابند کیا جائے کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے مغرب میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے کلچر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورپ و امریکا میں مسلمانوں کو تضحیک اور نفرت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تعلیمی اداروں میں مسلمان بچیوں کے سروں سے دوپٹہ اتارا جا رہا ہے۔ بھارت بھی اس صف میں شامل ہو گیا جہاں مسلمان خواتین کے حجاب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارت میں ہندوتوا کے غنڈوں نے مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں پر مظالم کی انتہا کر دی ہے۔
سراج الحق