10 لاکھ کا مجمع، کس میں کلیجہ عمران کیخلاف ووٹ دیکر واپس جائے: فواد چوہدریِ رکاوٹ ارادہ نہیں: شاہ محمود

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ وقائع نگار‘ اے پی پی‘خصوصی نامہ نگار) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کس مائی کے لعل میں کلیجہ ہے کہ 10 لاکھ کے مجمع سے گزر کر عمران خان کے خلاف ووٹ ڈالے اور واپس جائے۔ فواد چوہدری نے ایک بار پھر عدم اعتماد کا ووٹ ڈالنے والوں کو ڈی چوک کے ہجوم سے گزر کر جانے کی دھمکی دے دی اور کہا کہ یہ ابھی سے ڈر گئے ہیں، عدم اعتماد کی نوبت نہیں آئے گی۔ فواد چوہدری نے مریم نواز اور بلاول بھٹو کو بھی عمران خان کی طرح جلسے کرنے کا چیلنج دے دیا اور کہا کہ اپنے گھر میں تو کتا بھی شیر ہوتا ہے، مائی کے لعل بنو، عمران خان کی طرح جلسے کرکے دکھاؤ۔ دریں اثناء چودھری فواد حسین نے پاکستان تحریک انصاف اوورسیز انٹرنیشنل چیپٹر کے زیراہتمام کنونشن سینٹر میں کانفرنس کے تیسرے روز خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن اوورسیز پاکستانیز کے ووٹوں سے خوفزدہ ہے۔ الیکشن میں ووٹ دینا اوورسیز کا حق ہے۔ یہ حق انہیں وزیراعظم عمران خان نے دیا ہے۔ چوہدری شجاعت صاحب الرائے شخصیت ہیں۔ وزیر اعظم نے چوہدری صاحب کو ہمیشہ عزت دی ہے۔ اسلام آباد میں جلسے کا مقصد تصادم نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کو آصف زرداری نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز گواہ ہیں کہ پوری دنیا میں  پاکستانیوں کی عزت  بڑھی ہے۔  تمام اوورسیز پاکستانیز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑے رہے، چوہدری فواد حسین نے کہا کہ آج عمران خان سب سے مقبول لیڈر ہیں۔ نواز شریف اور زرداری ان کے قریب بھی نہیں۔ دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اگر اپوزیشن کے نمبرز پورے ہیں تو دھرنوں کی کیا ضرورت ہے۔ اپوزیشن کہتی ہے کہ ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں۔ ارکان کو دھمکی دینے یا رابطوں میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ آئینی اور قانونی طریقے سے کریں گے۔ تحریک عدم اعتماد پیش کرنا اپوزیشن کا آئینی حق ہے اور عدم اعتماد کا مقابلہ کرنا ہمارا آئینی و جمہوری حق ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلام آباد میں او آئی سی کانفرنس ہونے والی ہے اس کے اجلاس میں مداخلت نہیں ہونے دیں گے۔ اسلام آباد میں او آئی سے اجلاس پاکستان کے لئے اعزاز ہے۔ لانگ مارچ کرنے والوں کو آئندہ بھی نہیں روکا جائے گا۔  لوگ سمجھتے ہیں یہ ناپاک اور غیر فطری اتحاد ہے جو دیرپا نہیں ہو گا‘ یہ ایک وقتی بلبلہ ہے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور انڈونیشیائی وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا۔ جس میں باہمی دلچسپی کے وسیع موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے سیاسی‘ تجارتی اور اقتصادی معاملات کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ‘ آسیان‘ او آئی سی اور دیگر کثیر الجہتی فورمز پر تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ انڈونیشیا کی وزیر خارجہ نے مخدوم شاہ محمود قریشی کو انڈونیشیا کے دورے کے دعوت دی جو وزیر خارجہ نے قبول کر لی۔ اسلامی تعاون تنظیم کے 48 ویں وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اجلاس میںغیرقانونی زیرقبضہ کشمیر اور فلسطینی عوام کی مشکلات کے بارے میں تمام ممالک کو آگاہ کیا جائے گا۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کی حدود میں میزائل داغنے کی ناکام کوشش جیسی پوری دنیا کو لپیٹ میں لینے جیسی سنگین غفلت کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔ او آئی سی کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ یو این کے بعد دنیا کو دوسرا بڑا فورم ہے جو 2 ارب مسلمانوں کی آواز ہے۔ شاہ محمود قریشی، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور ترجمان دفتر خارجہ افتخار عاصم کی مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس کی اہمیت اتحاد بین المسلمین بھی ہے۔ مسلم امہ کے درمیان جو فاصلے ہیں ان کو قربتوں میں تبدیل کرنے کا موقع ملے گا۔ ہماری کوشش ہو گی مسلم امہ کی اکنامک پراسپیرٹی پر توجہ دے سکیں۔

ای پیپر دی نیشن