اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی طرف سے پاکستان کی متعارف کروائی گئی تاریخی قرارداد منظور کر لی۔ 15 مارچ کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نیو یارک میں پاکستان کے مستقل نمائندے سفیر منیر اکرم نے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کی جانب سے، "اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن" کے موقع پر قرارداد کا مسودہ پیش کرنے کا اعزاز حاصل کیا جو دستاویز (A/76/L.41) میں موجود ہے جس میں ایجنڈا کے آئٹم 16 کے تحت پیش کیا گیا۔ امن کی ثقافت"۔ سفیر منیر اکرم نے کہا کہ اسلامو فوبیا ایک حقیقت ہے۔ اس کے مظاہر- نفرت انگیز تقریر، امتیازی سلوک اور مسلمانوں کے خلاف تشدد - دنیا کے کئی حصوں میں پھیل رہے ہیں۔ مسلم افراد اور کمیونٹیز کے خلاف امتیازی سلوک، دشمنی اور تشدد کی ایسی کارروائیاں ان کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور ان کے مذہب اور عقیدے کی آزادی کی خلاف ورزی ہیں۔ وہ عالم اسلام کے اندر بھی شدید اضطراب کا باعث ہیں۔ قرارداد کی منظوری پر وزیراعظم عمران نے پوری قوم اور امت مسلمہ کو مبارک دی۔ قرارداد پر بھارت‘ فرانس‘ یورپی یونین نے تشویش کا اظہار کیا گیا اس میں دیگر مذاہب شامل نہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ امت مسلمہ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ اسلاموفوبیا کی بڑھتی لہر کیخلاف ہماری آواز سنی گئی۔ قرارداد میں 15 مارچ کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دیا گیا۔ اقوام متحدہ نے بالآخر دنیا کو درپیش سنگین چیلنج کو تسلیم کر لیا۔ اگلا چیلنج تاریخی قرارداد پر عملدرآمد یقینی بنانا ہے۔ منیر اکرم نے اسلاموفوبیا سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ عمران خان نے اسلاموفوبیا کیخلاف اقوام متحدہ میں آواز اٹھائی۔ اسلاموفوبیا سے مسلمانوں پر تشدد میں اضافہ ہوا۔ نائن الیون کے بعد مسلمانوں پر تشدد کے واقعات بڑھے۔ مذہبی آزادی ہر شخص کا بنیادی حق ہے۔ مختلف ممالک میں سیاسی مقاصد کیلئے اسلاموفوبیا کو ہوا دی جاتی ہے۔ اسلاموفوبیا کیخلاف آگاہی اور تدارک کیلئے اقدام کی ضرورت ہے۔ اسلاموفوبیا سے مسلمانوں کیخلاف تشدد اور منافرت بڑھتی ہے۔ اسلاموفوبیا کے خاتمے کیلئے قرارداد کی منظوری تاریخی ہے۔
اقوام متحدہ نے15 مارچ کو عالمی یوم انسداد اسلامو فوبیا قرار دیدیا، پاکستانی قرار داد متفقہ منظور
Mar 16, 2022