کراچی ( کامرس رپورٹر) منگل کی سہ پہر کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے باہر بجلی نا دہندگان کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ اس احتجاج میں شامل مظاہرین کی تعداد تقریبا 100 کے قریب تھی۔ ان نادہندگان کا تعلق لیاری کے چند ان علاقوں سے تھا جہاں بجلی کے بلوں کے واجبات کی ادائیگی کی شرح %20 سے بھی کم ہے اور یہاں واجبات 52 کروڑ سے بھی تجاوز کرگئے ہیں۔ترجمان کے الیکٹرک کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ یہ تاثر بھی سراسر غلط ہے کہ پورا لیاری بجلی کی جزوی بندش سے متاثر ہے، لیاری میں کل پی ایم ٹیز کی تعداد 1067 ہے تاہم ان میں سے صرف 18 پی ایم ٹیز واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے جزوی طور پر بند کیے گئے ہیں۔ ان علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے صارفین کو بلوں کی ادائیگی کے لئے سہولت کیمپ بھی لگائے اور خصوصی رعایت بھی فراہم کی مگر اہل علاقہ کی جانب سے تعاون نہیں کیا گیا۔ مزید براں جب ان علاقوں میں کے الیکٹرک کی ٹیم واجبات کی ادائگی کی یاد دہانی کے لیے جاتی ہے تو انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ماضی میں ان پر جعلی پولیس رپورٹیں بھی درج کرائی گئیں۔ترجمان کا مزیدکہنا تھا کہ کے الیکٹرک ایک پرائیویٹ ادارہ ہے لہذا وہ کسی کو مفت بجلی فراہم نہیں کرسکتا۔ ہم بطور ادارہ ان علاقوں کے رہایشیوں اور معزیزین سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ واجبات کی بروقت ادائیگی یقینی بنائیں تاکہ مستقبل میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزیر اعظم، گورنر سندھ ، وزیر اعلی سندھ اور ریاستی اداروں سے مدد کی اپیل ہے تاکہ کے الیکٹرک کے مالی استحکام کو یقینی بنایا جاسکے۔
کے الیکٹرک