وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں خانہ جنگی ہوئی تو ذمہ دار مولانا فضل الرحمان ہوں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا جائزہ لے رہےہیں، اپوزیشن 25مارچ کو اسلام آباد آرہی ہے۔ ہم اپوزیشن والوں کو مکمل تحفظ دیں گے مگر 23 مارچ کو ملک میں ہونے والے اہم ایونٹ کے بعد۔وفاقی وزیر نے کہا کہ 3 ماہ پہلے ہی کہا تھا کہ اپوزیشن 23 مارچ کو نہیں بلکہ 25 کو آئے ، ہم انہیں محفوظ راستے سے اسلام آباد لائیں گے۔ اپوزیشن کے 27 مارچ کے جلسے کو بھی پورا تحفظ دیں گے۔ اپوزیشن کو اسلام آباد میں جلسہ کرنا ہے تو انتظامیہ سےبات کرے۔
وزیر داخلہ نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوانٹرنیشنل تھریٹس ہیں، کچھ بھی ہوجائے عوام کےجان ومال کاتحفط کریں گے۔ہمارا کسی سےکوئی ذاتی مسئلہ نہیں۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینےکی اجازت نہیں ہوگی۔ قانون کو چھیڑا تو ہم آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ انہیں مولانا فضل الرحمان پر حیرت ہے جو لاٹھیوں کی بات کررہے ہیں۔ وہ مولا جٹ کاکردار ادا کر رہے ہیں، کیا مولانافضل الرحمان ملک کو انارکی کی طرف لے کر جارہے ہیں؟اگر ملک میں خانہ جنگی ہوئی تو ذمہ دار مولانا فضل الرحمان ہوں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کا پتہ ہے، مولانا فضل الرحمان سے کہنا چاہتاہوں کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی تو نکل جائیں گی وہ دھر لیے جائیں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن کو عدم اعتماد کا حق حاصل ہے لیکن ایسا نہ ہو تحریک عدم اعتماد جمہوری عدم استحکام کی جانب منتقل ہوجائے، پھر آپ چوراہوں پر اذانیں دیں گے اور 10سال تک کوئی بات نہیں سنی جائےگی۔اتحادیوں سے مذاکرات کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ اسد عمر اور پرویز خٹک (ق) لیگ سمیت تمام اتحادیوں سےبات چیت کررہے ہیں ، 25مارچ کے بعد اتحادیوں اور دیگر کا پتہ چل جائے گا کہ وہ کس کے ساتھ ہیں، مجھے امید ہے (ق) لیگ اور دیگر اتحادی عمرا ن خان کا ساتھ دیں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ وزارت داخلہ اور اسٹیبلشمینٹ کے درمیان رابطہ رہتا ہے، سیاست میں ان کا کردار نہیں ،اچھی بات ہے کہ اسٹیبلشمینٹ کا کردار نہیں ورنہ اپوزیشن کل روئے گی کہ ہم کیوں ہارے، عمران خان جیتے یا ہارے فائدہ عمران خان کا ہی ہوگا۔