لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے چوہدری شجاعت کو (ق) لیگ کا صدر تسلیم کرنے کے فیصلے کیخلاف چوہدری وجاہت حسین کی درخواست پر چوہدری شجاعت حسین کے وکیل کو جواب داخل کرانے کیلئے20 مارچ تک مہلت دیدی۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو پارٹی آئین ترمیم کی دستاویز پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے کہا کہ یہ بھی بتایا جائے کہ قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کتنے دنوں میں درخواست پر فیصلہ کرنے کا پابند ہے۔ چوہدری وجاہت حسین نے درخواست میں موقف اپنایا کہ انٹرا پارٹی الیکشن ہوا۔ انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد چوہدری شجاعت حسین صدر نہیں رہے۔ استدعا ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ انٹرا پارٹی الیکشن کی روشنی میں چوہدری وجاہت حسین کو صدر بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے۔