لاہور (خبر نگار+ آئی این پی) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ بھی گئے، لاہور ہائی کورٹ بھی آئے ہوئے ہیں، ہم چاہتے ہیں عدلیہ مدد کرے اور کوئی درمیانی راستہ نکالا جائے جس سے جانی نقصان کو روکا جائے۔ ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نگران حکومت پی ڈی ایم کی ایکسٹینشن ہے، دفعہ 144 کا نفاذ بے تکا تھا۔ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے وارنٹ فوری ختم کیے جائیں، ہم اپنے قائد کو رانا ثناء اللہ کے حوالے نہیں کریں گے۔ عمران خان ان کے ہاتھوں محفوظ نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ اور لاہور ہائیکورٹ میں ہماری ٹیمیں موجود ہیں، کیا وجہ ہے کہ ہماری درخواستیں نہیں سنی جارہیں، سی سی پی او اسلام آباد اپنی شیلنگ سے بے ہوش ہوگیا، پاکستان بڑے بحران کا شکار ہے۔ فواد چودھری نے لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا رینجرز اور پولیس نے عمران کے گھر کا محاصرہ کر لیا ہے، خان کی حفاظتی ضمانت اور کل کے واقعہ کے حوالے سے درخواستیں دائر کر دی گئی ہیں۔ جو پودہ نفرت کا آپ بو رہے ہیں اس کا پھل کل انہیں کھانا پڑے گا۔ عمران خان کے گھر کا گھیراؤ ختم کیا جائے۔ بد قسمتی سے پاکستان کے سب سے بڑے لیڈر کے پیچھے رانا ثناء اللہ ہیں۔ عمران خان پر نہ جانے کیا کیس ہے جس میں عمران خان کو اتنی بڑی فورس بھیج کر گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔ یہ وہ توشہ خانہ ہے جس سے تمام حکمران تحائف لیتے رہے ہیں۔ جو پچھلے گزرے انہوں نے بڑی بڑی گاڑیوں تک نہیں چھوڑیں۔ ہر گز عوام عمران خان کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتی ہے۔ شیریں مزاری نے کہا ہے کہ رینجرز کی جانب سے کارکنوں پر سیدھی فائرنگ کی گئی۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز کی نقل و حرکت ایسی ہے گویا وہ میدان جنگ میں کسی دشمن سے لڑ رہے ہیں۔