ماسکو‘ برازیلیا (آئی این پی‘ اے پی پی) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ نارتھ فلو گیس پائپ لائن پر یوکرائنی گروہوں کے حملے سے متعلق دعوے احمقانہ ہیں۔ اس قسم کے حملوں کی کوشش صرف ماہرین یا اعلی ٹیکنالوجی کے حامل ممالک ہی کر سکتے ہیں۔ روس صدارتی پیلس کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ گندم ترسیل راہداری سمجھوتے میں روس اپنی ذمہ داری نبھائے گا۔ ماسکو میںپریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ترکیہ، یوکرائن، روس اور اقوام متحدہ کے درمیان 22جولائی کو استنبول میں طے کئے گئے گندم برآمدی معاہدے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ روسی غذائی مصنوعات اور کھاد کی ترسیل سے متعلقہ معاہدے پر عمل در آمد کیا جائے گا۔ پیسکوف نے کہا کہ ہم اس معاملے میں اقوام متحدہ کے اقدامات کی قدر کرتے ہیں لیکن اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سمجھوتے کے دائرہ کار میں مغرب کی کھڑی کردہ رکاوٹوں کے مقابل کوئی کارروائی نہیں کی۔ برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولادا سلوا نے کہا ہے کہ وہ مسلح تصادم کی وجہ سے روس اور یوکرائن کا سفر نہیں کریں گے۔ انہوں نے بات چیت کے امکانات پیدا کرنے کے لیے ایک نیا بین الاقوامی فارمیٹ تیار کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر یپوٹن اور یوکرائن کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے درمیان براہ راست بات چیت کی صورت میں ثالثی کے لیے تیار ہیں۔