کراچی (اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالدمحمودعراقی نے کہا کہ شجرکاری نہ صرف ملکی ماحولیاتی نظام کے لئے ضروری ہے بلکہ گلوبل وارمنگ کے اثرات زائل کرنے کے لئے بھی ناگزیر ہے۔ شجرکاری مہم بہت اچھا اقدام ہے اور ہر سال شجرکاری مہم میں لاکھوں پودے لگائے جاتے ہیں لیکن افسوسناک امریہ ہے کہ نگہداشت اور دیکھ بھال نہ ہونے کیوجہ سے ہزاروں پودے جل جاتے ہیں۔پودے لگانا آسان ہے لیکن ایک تناوردرخت کی شکل اختیارکرنے تک اس کی دیکھ بھال ایک مشکل کام ہے۔ معاشرے کے ہر فرد پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان پودوں کی نگہداشت کے لئے اپنا اپنا کردار اداکریں تاکہ یہ مستقبل میں ایک تناور درخت کی شکل اختیار کرے۔ شجر کاری صدقہ جاریہ اور درخت بیش قیمت اثاثہ ہیں، وسیع پیمانے پر شجرکاری اور اس کی حفاظت ،دیکھ بھال ہماری اجتماعی قومی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نیپروفیسر ڈاکٹر ایس آئی علی بوٹینیکل گارڈن سینٹر فارپلانٹ کنزرویشن جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اوپن ہائوس ’’اسپرنگ 2023 ئ‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے،تقریب کا اہتمام سینٹرہذا میں کیا گیا تھا۔اس موقع پر یونی کیرئینزانٹرنیشنل کے صدرپروفیسراعجاز احمدفاروقی ،انچارج پروفیسر ڈاکٹر ایس آئی علی بوٹینیکل گارڈن سینٹر فارپلانٹ کنزرویشن جامعہ کراچی ڈاکٹر روحی بانو،مشیر امورطلبہ ڈاکٹر سید عاصم علی ،ڈاکٹر محمد فہیم صدیقی ودیگر بھی موجودتھے۔پروفیسراعجاز احمد فاروقی نے کہا کہنوجوان طلبہ میں شجرکاری کے جذبہ کو پروان چڑھا کر ہم ایک سرسبز کراچی اور پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر کرسکتے ہیں۔ آج کی جانے والی شجرکاری مستقبل میں قوم کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی اور معاشرے کا ہر فرد ایک ایک پودہ لگاکر اپنی آنے والی نسلوں کو تحفے کے طور پر پیش کریں۔ انچارج پروفیسر ڈاکٹر ایس آئی علی بوٹینیکل گارڈن سینٹر فارپلانٹ کنزرویشن جامعہ کراچی ڈاکٹر روحی بانو نے کہا کہ بوٹینک گارڈن جامعہ کراچی کا بنیادی مقصد پودوں کو محفوظ کرنا ،عام عوام میں پودوں اور جنگلات کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور اس کے خاتمے سے انسانی زندگیوں پر مرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔موسمیاتی تبدیلی کی ایک بڑی وجہ جنگلات کا تیزی سے خاتمہ ہے جس کے ذمہ دارہم سب ہیں۔دریں پروفیسراعجاز احمد فاروقی اور شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے پودالگاکرشجرکاری مہم کا افتتاح بھی کیا۔