کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے قائم مقام امیر پروفیسر نظام الدین میمن نے گرمی کا سیزن شروع ہوتے ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے زوردیا ہے کہ سرکاری دفاتر میں غیرضروری بجلی کے استعمال پربندش،بندبجلی گھرچالو اورتوانائی بحران پرقابوپانے کے لیے سنجیدہ وکرپشن فری اقدامات کرکے معیشت بحال اورعوام کو رمضان شریف میں ریلیف دیاجائے۔ملک کو انارکی اوربے یقینی کی صورتحال سے نکالنے کا واحد راستہ انتخابی اصلاحات کے ساتھ صاف وشفاف انتخابات کا انعقاد ہے۔انہوں نے آج ایک بیان میں کہاکہ دنیاچاند پر پہنچ گئی مگرنیپرا کے مطابق اس وقت بھی پاکستان کے ساڑھے پانچ کروڑ لوگ بجلی کی نعمت سے محروم ہیں۔حکومت لائن لاسزکے خاتمے،پن بجلی کے نئے منصوبے شرو ع کرنے، بندبجلی گھرچالو اورتھرکوئلے کے ذریعے توانائی بحران پرقابوپانے کی بجائے آئی ایم ایف کے اشاروں پرمسلسل بجلی کے بلوں اورٹیکسزمیں اضافہ کرکے غریب عوام کو اذیت سے دوچار کررہی ہے طرفہ تماشہ یہ کہ نت نئے فرمائشی ٹیکسزکے ساتھ بھاری بل ادا کرنے کے باوجود عوام بجلی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے دوچار ہیں۔کرپشن وکمیشن مافیا نے ہرشعبہ کو تباہ کردیا ہے۔بجلی لوڈشیدنگ سے معمولات کی زندگی متاثرتو ہوتی ہے مگر کارخانے بند ہونے کی وجہ سے معیشت تباہ اورملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔حالانکہ موجودہ وسابق حکمرانوں نے اپنی انتخابی مہم میں ملک کو توانائی بحران کے خاتمے کے بڑے دعوے کئے تھے مگر باقی دعووں کے ساتھ بجلی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ بھی محض دعویٰ نکلا۔ باشبہ ملک کو درپیش شدید ترین معاشی بحران میں ایندھن کی کمی کا سامنا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر کے گراوٹ کا شکار ہونے سے فرنس آئل اور ایل این جی کی درآمد بری طرح متاثر ہورہی ہے جبکہ نیلم جہلم سمیت ہائیڈل پاور پلانٹ بجلی کی انتہائی کم پیداوار دے رہے ہیں۔اس لیے موسم گرما میں توانائی بحران پرکنٹرول اورکے الیکٹرک سمیت بجلی کمپنیوں کو لوڈشیڈنگ کا کم سے کم دورانیہ رکھنے کا پابند کایاجائے۔
انارکی وبے یقینی کی صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ انتخابات‘پروفیسرنظام الدین
Mar 16, 2023