واشنگٹن‘ ماسکو (این این آئی‘ نیٹ نیوز) امریکہ کیلئے روسی سفیر نے حالیہ ڈرون واقعہ کے بعد واشنگٹن کو خبردار کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بحیرہ اسود پر امریکی ڈرون تباہ ہونے کے بعد روس اور امریکہ کے درمیان اب لفظی گولہ باری جاری ہے۔ روسی سفیر نے واشنگٹن کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روسی سرحدوں کے قریب اپنی دشمنانہ پروازوں سے باز رہے۔ روسی سفیر نے کہا ہم یہ توقع کرتے ہیں کہ امریکہ میڈیا میں مزید کسی قیاس آرائیوں سے گریز کرے گا۔ ہم امریکہ کے کسی بھی مسلح عمل کو کھلی دشمنی کے طورپر دیکھیںگے۔ پینٹاگون نے الزام عائد کیا کہ روسی جنگی طیارے ایس یو 27 نے ہمارے ڈرون کی اڑان میں خلل ڈالنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے ڈرون چلنے سے قاصر ہو گیا۔ تاہم روسی وزارت دفاع نے ڈرون کی تیز رفتاری کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس کے جیٹ طیارے اس کے ساتھ ٹکرائو میں نہیں آئے۔ یورپ میں نیٹو کے سپریم اتحادی کمانڈر امریکی فوج کے جنرل کرسٹوفر نے اپنے اتحادیوںکو حادثے سے متعلق تفصیلی آگاہ کیا جس کی وائٹ ہائوس اور پینٹاگون نے مذمت کی اور بڑھتے ہوئے خطرے سے خبردار کیا۔ ادھر برطانیہ اور جرمنی کے لڑاکا طیاروں نے یورپی ملک اسٹونیا کی فضائی حدود کے قریب ایک روسی طیارے کو روک لیا۔ یہ دونوں ممالک کی جانب سے اس طرح کا پہلا مشترکہ آپریشن تھا۔ 2 ٹائی فون طیاروں نے II-78 مڈاس طیارے کا راستہ روکا۔
روس/ امریکہ