لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی کی رہنما یاسمین راشد کی صدر عارف علوی سے مبینہ گفتگو منظر عام پر آگئی۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی آڈیو میں یاسمین راشد صدر عارف علوی سے کہہ رہی ہیں یہاں صورتحال بہت خراب ہے۔ ہمارے ورکرز پٹرول بم پھینک رہے ہیں اور آگ لگا رہے ہیں۔ خان صاحب کو سمجھائیں ورنہ کچھ لوگ اور پولیس والے مارے جائیں گے۔ صدر عارف علوی نے مبینہ طور پر یاسمین راشد کو جواب دیا کہ میں کچھ کرتا ہوں۔ میں نے اسد عمر سے تو بات کی تھی۔ یاسمین راشد نے کہا کہ یہ سب ہوا تو الیکشن ملتوی ہو جائیں گے جو ہمارا مقصد تھا۔ میں اس سب سے پہلی دفعہ باہر ہوں۔ فون تو کردئیے ہیں۔ عارف علوی نے یاسمین راشد سے مبینہ طور پر کہا کہ میں دوبارہ اسد عمر سے بات کرتا ہوں جس پر یاسمین راشد نے کہا کہ آپ شاہ جی سے بھی بات کریں۔ اس سے قبل یاسمین راشد اور اعجاز شاہ کی سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی مبینہ آڈیو میں دونوں عمران خان کی ممکنہ گرفتاری سے متعلق گفتگو کررہے ہیں۔ یاسمین راشد مبینہ طور پر اعجاز شاہ سے کہہ رہی ہیں کہ عمران خان نے کہا ہے کہ سارے ارکان صوبائی اور قومی اسمبلی بندے لے کے پہنچیں۔ جو نہیں پہنچے گا اسے ٹکٹ نہیں دوں گا۔ خان صاحب نے یہ بات ڈائریکٹ کہی ہے۔ اس پر مبینہ طور پر اعجاز شاہ نے یاسمین راشد کو جواب دیا کہ میں سب کو فون کر رہا ہوں۔ یاسمین راشد نے مبینہ طورپر کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ میری طرف سے یہ پیغام سب کو پہنچا دیں۔ دوسری جانب یاسمین راشد نے اعجاز شاہ کے ساتھ ہونے والی گفتگو کی آڈیو لیک کی تصدیق کردی۔ یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ میں پارٹی کی صدر ہوں، کیا اپنے لوگوں کو نہیں بلائوں گی۔ ہمارے لوگ 23 گھنٹے سے سڑکوں پر ہیں۔ ان پر شیلنگ اور تشدد کیا جا رہا ہے۔ آڈیو میں کوئی متنازع بات نہیں کی۔
یاسمین راشد