رمضا المبارک اور ہمارے اعمال

رمضا کا مہی ہ اپ ی برکتوں اور رحمتوں کے ساتھ شروع ہو چکا ہے اور خوشی ہے کہ اللہ تعالی کی ذات بابرکات ے ہمیں موقع دیا کہ ہم اس سال پھر رمضا المبارک کی برکات سمیٹ سکیں اور مسلما وں کیلئے ہایت ہی خوش خبری کی بات ہے کہ اللہ تعالی ے ا ہیں اس ماہ مقدس کہ برکتیں حاصل کر ے کیلئے ایک اور موقع دیا ہے۔
رمضا المبارک ہمیں یاد دلاتا ہے کہ یہ اللہ تعالی کا بے پایاں کرم ہے کہ ہم رمضا المبارک کے مہی ے میں موجود ہیں اور اس کی رحمتیں، برکتیں سمیٹ ے کا اللہ تعالی ے ہمیں ایک موقع فراہم کیا ہے
کیو کہ ہمارے کت ے ہی دوست احباب عزیز و اقارب جو گزشتہ رمضا میں ہمارے ساتھ تھے اب ہیں ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ یہ اللہ کا کرم ہی ہے کہ ہم ے ایک اور رمضا کو اپ ی ز دگی میں پا لیا ہے۔
رمضا المبارک چو کہ روزوں کی سبت سے ہے تو روزہ ایک ایسا عمل ہے جو ہمیں برائیوں سے روکتا ہے اور یکی کی جا ب ابھارتا ہے۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ ے فرمایا اے ایما والو! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں جیسے فرض کئے گئے تھے تم سے پہلی امتوں پر تا کہ تم تقوی اختیار کرو اور یہ گ تی کے چ د روز ہیں۔
تقویٰ کا مع ی ہے فس کو برائیوں سے روک ا اور اس کا سب سے بڑا ذریعہ روزہ ہے، جیسا کہ ایک صحابیؓ ے حضور اکرم ﷺ سے عرض کیا اے اللہ کے رسول مجھے کسی ایسے عمل کا حکم دیجیے جس سے اللہ تعالیٰ مجھے فع دے، آپ ے ارشاد فرمایا”روزہ رکھا کرو، اس کے مثل کوئی عمل ہیں۔گویا یہ مہی ہ یکیوں کے لیے موسمِ بہار کی طرح ہے،ن
اس ماہ کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا مغفرت اور تیسرا جہ م سے آزادی کا عشرہ ہے۔اس لئے اس مہی ے کی رحمتوں کو سمیٹ ے،برکتوں کو پا ے اور اپ ے گ اہوں کی بخشش اور جہ م سے آزادی کیلئے زیادہ سے زیادہ یکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لی ا چاہئے اور روزے کو اسکی اصل روح کے مطابق رکھ ا چاہئے۔ رمضا عبادات کا، حس اخلاق کا، یکیوں کا فضائل کا اور برکت کا مہی ہ ہے۔
 اس مہی ے میں قرا پاک کی تلاوت جت ی زیادہ ہو ہو سکے کر ی چاہئے کیوں کہ اللہ کے بی کا فرما ہے کہ قرا کا ایک حرف پڑھ ے کے بدلے میں دس یکیاں ہیں اور رمضا میں یہ اجر ستر گ ا ہو جاتا ہے اس لئے قرا پاک کی تلاوت کا اہتمام کر ا چاہئے تا کہ ہمیں قرا پاک سے لگاو¿ پیدا ہو اس کو پڑھ ے کا شتیاق بڑھے اور سمجھ کر پڑھ ے سے قرا کا پیغام ہمیں پتہ چلے تا کہ ہم قرا کی تعلیمات کے مطابق اپ ی ز دگیاں بسر کر سکیں۔
 حضرت اب عباس سے روایت ہے کہ حضرت محمد ﷺ کا فرما ہے کہ بیشک وہ شخص جس کے دل میں قرآ کا کچھ حصہ(جسے قرا یاد ہ ہو) ہ ہو، وہ ویرا گھر کی طرح ہے۔یع ی جیسے ویرا گھر خیرو برکت اوررہ ے والوں سے خالی ہوتا ہے، ایسے ہی اس شخص کا دل خیر وبرکت اور روحا یت سے خالی ہوتا ہے جسے قرآ مجید کا کوئی بھی حصہ یاد ہیں۔ رمضا کریم ہمیں ہر سال یہ یاد دلاتا ہے کہ اس کتاب کا ذکر کریں اور اس کو پڑھیں تو ہمیں عہد کر ا چاہئے کہ ہ صرف قرا پاک کو خودد پڑھیں گے بلکہ اپ ے بچوں کو بھی پڑھائیں گے تا کہ کل قیامت کے د وہ ہماری سفارش کر سکیں اور د یا میں بھی ہم۔ ے کیسے ز دگی بسر کر ی ہے وہ بھی اس قرا پاک سے ہی ہمیں پتہ چلتا ہے۔ اسی لیے رمضا المبارک سال بھر کے اسلامی مہی وں میں سب سے زیادہ عظمتوں، فضیلتوں اور برکتوں والا مہی ہ ہے۔ اس مہی ہ میں ہر یک عمل کا اجروثواب کئی گ ا بڑھا دیا جاتا ہے۔ اس ماہ میں ایک یکی فرض کے برابر اور فرض ستر فرائض کے برابر ہوجاتا ہے۔اس مہی ے عبادات کے ساتھ ساتھ ہمیں معاملات پر بھی توجہ دی ی چاہئے کیوں کہ یہ ایسا بابرکت مہی ہ ہے کہ اس مہی ے میں کی گئی عبادت کا ثواب بھی عام د وں کی سب دوگ ا ہوتا ہے تو اگر ہم یکی کا کوئی عمل۔کریں گے تو اس کا اجر بھی ستر گ ا ہی ہو گا لیک ہمارے ہاں شاید اس ماہ مقدس کو م افع ڈبل کر ے کا مہی ہ سمجھ لیا جاتا ہے۔ خصوصا ہمارے پاکستا میں تو رمضا کو۔ یکیوں کی لوٹ سیل کی بجائے تاجر طبقہ لوگوں کی جیبوں سے مال۔لوٹ ے کا مہی ہ سمجھ لیتا ہے،جو چیز رمضا المبارک سے پہلے سستی ہوتی ہے خصوصا کھا ے پی ے کی اشیا ا کے دام بڑھا دیے جاتے ہیں،اس لئے اس مہی ے کو م افع خوری کا مہی ہ ب ا ے کی بجائے ہمارے تاجر طبقے کو چایئے کہ وہ لوگوں کا احساس کریں اور ا کیلئے آسا یاں پیدا کریں تا کہ عام لوگ جو مہ گی اشیا اور خصوصا کھا ے پی ے کی اشیا خرید ے کی استطاعت ہیں رکھتے وہ بھی اللہ کی عمتوں سے مستفید ہو سکیں۔
یہ ایسا مہی ہ ہے کہ ایک روایت میں آتا ہے کہ آپ اس مہی ے میں ات ی سخاوت کرتے تھے کہ جیسے تیز آ دھی چل رہی ہو اور آپ دو وں ہاتھوں سے مال لوگوں میں تقسیم کرتے تھے۔اس لئے بی کی س ت پر عمل کرتے ہوئے سخاوت کا عمل اپ ا ا چاہئے۔پھر اس مہی ے ہمیں عہد کر ا چاہئے کہ ہم اپ ی ز دگیاں اسلام کے س ہری اصولوں پر عمل کرتے ہوئے گزاریں گے اور ہمارے حکمرا طبقے کو بھی عہد کر ا چاہئے کہ وہ اس ملک کو ریاست مدی ہ ب ا ے کیلئے حقیقی مع وں میں جدوجہد کریں گے اور بطور رعایا ہمیں دعا کر ی چاہئے کہ و م تخب حکومت کو اللہ تعالی اس ملک کو بحرا وں سے کال ے کی توفیق دے اور پاکستا کی عوام کی خوشحالی کیلئے اقدامات اٹھا ے ا پر عمل کر ے کی ہمت اور توفیق دے آمی ۔

ای پیپر دی نیشن