اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی رہنما سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ شیر افضل مروت درست کہہ رہے ہیں کہ ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ ہوا تھا۔ اگلے دن اتحاد کا فیصلہ تبدیل ہوا، کچھ لوگ ملے تھے۔ اڈیالہ کے باہر اعلان کیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی سے پوچھا تھا جواب ملا میں نے فیصلہ تبدیل نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہی ہماری غلطی تھی کہ مس کمیونیکیشن کہاں سے اور کیسے ہوئی؟۔ نظر آتا ہے کہ سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کا فیصلہ درست نہیں تھا۔ شیرانی گروپ نے مخصوص نشستوں کی فہرست دی تھی۔ ایم ڈبلیو ایم نے بھی دی تھی۔ کور کمیٹی کی میٹنگ میں اتحاد کے معاملے پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ یہ فیصلہ جس نے بھی کیا اور جیسے بھی ہوا نظرثانی کرنا پڑے گی۔ سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دوست معاملات گھر میں ہی حل کریں تو بہتر ہے۔ سنی اتحاد کونسل کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی نے کیا تھا۔ میری طرف سے کوئی درخواست نہیں کی گئی تھی۔ انتخابی نشان سے لے کر مخصوص نشستوں تک میرے پاس بتانے کو بہت کچھ ہے۔ ٹاک شوز میں کچھ بول دیا تو کئی لوگ شکل دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ میری کمٹمنٹ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ فضول کی میڈیا پبلسٹی کیلئے بانی پی ٹی آئی کا برا نہیں سوچ سکتا۔ ہدایات لے کر پھوٹ مت ڈلوائیں۔