لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدراک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ماہ رمضان کے دوران مارکیٹیں رات بارہ بجے تک کھولنے کی اجازت دے دی جبکہ ہفتہ اور اتوار کو مارکیٹیں رات ایک بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے جوڈیشل کمیشن کے سٹاف کے ساتھ ریسٹورنٹ کے مالک کی بدتمیزی کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ریسٹورنٹس اور پارکنگ سے متعلق پلان بھی طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیس میں ہارون فاروق سمیت دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پر سماعت کی جس میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدارک کیلئے اقدامات نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی۔ ممبر جوڈیشل کمشن نے عدالت کو بتایا کہ ریسٹورنٹس کی پارکنگ کم ہوتی ہے اور ڈائننگ ہال بہت بڑے بڑے ہوتے ہیں جس پر عدالت نے جوڈیشل کمیشن کے سٹاف کے ساتھ ریسٹورنٹ کے مالک کی بدتمیزی کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری اس مالک کو پوائنٹ آؤٹ کرکے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ آئندہ سماعت پر اس مالک کو کورٹ میں بلواتا ہوں۔ یہ مائنڈ سیٹ بن چکا ہے، ہم تو بہتری کے لیے کام کررہے ہیں سب کو اس میں تعاون کرنا چاہیے۔ ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ ٹولنٹن مارکیٹ میں صفائی کا کام شروع ہوچکا ہے، ٹولنٹن مارکیٹ میں صبح صبح مری ہوئی مرغی کے ٹرک آتے ہیں۔ یہ مرغی کا چکن 30 روپے والے شوارما میں استعمال ہوتا ہے۔ ممبر جوڈیشل کمشن نے مزید عدالت کو بتایا کہ محکمہ ہیلتھ اور فوڈ اتھارٹی کو ایکٹو کردیا ہے، انہوں نے چھاپے مارنے شروع کردیے ہیں۔ قصور میں ٹینریز کا پانی پھیل رہا مگر کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ وکیل ٹینریز ایسوسی ایشن نے کہا کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کے ساتھ ملکر کام کام کررہے ہیں۔ عدالت نے درخواستوں پر سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی۔