مختلف ایشائی ممالک کی ثقافت کو متعارف کرانے کیلئے شاندار تقریب کا انعقاد 

جدہ کی ڈائیری۔ امیر محمد خان 
جدہ میں ایشائی ممالک کے قونصل جنرلز کی تنظیم ایشئیں قونصل جنرلزکلب کے زیر اہتمام ایشائی ممالک کی ثقافت کو ایک دوسرے سے متعارف کرانے کیلئے ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا، قونصل جنرل کلب کی سربراہی اس وقت پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید کے پاس ہے قونصل جنرل کلب کی جانب سے ایک شاندار شام کا اہتمام کی گیا جس میں تمام ایشائی ممالک نے اپنے روائیتی کھانوں کے اسٹال لگائے تھے،جدہ کے پاکستانی اسکول کے شاندار ہال میں چین، بنگلہ دیش، ملائیشیاء، انڈونیشیا ء،برونائی،فلپائین،برما،اور پاکستان کی روائیتی، علاقائی و قومی موسیقی اور رقص پیش کئے گئے جسے مختلف ممالک کے ہزاروں سامعین نے تالیوں کی گونج میں پسند کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی سعودی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائیریکٹر جنرل عدنان اے مراد جبکہ تقریب میں تمام ایشائی ممالک کے قونصل جنرلز اور افسران موجود تھے رنگارنگ پروگرام میں ایشائی ممالک کے اسکولوں کے طلباء￿ اور طالبات نے رقص اور موسیقی پیش کی، رنگا رنگ تقریب میں پاکستانی موسیقی اور علاقائی رقص ننھے بچوں نے پیش کئے جسے تمام حاضرین نے بہت پسند کیا اور تالیوں کی گونج میں سرحد، سندھ، بلوچستان، اور پنجاب کے لباسوں میں ملبوس ننھے بچوں نے چاروں صوبوں کی موسیقی پر چاروں صوبے رقص پیش کئے۔ اس موقع پر ایشائی ممالک کے کھانوں کے اسٹالز پر تقریب میں موجود افراد نے مختلف ممالک کے کھانوں سے لطف اندوز ہوئے، تقریب گاہ میں کافی گنجائش تھی مگر نہ جانے کس پالیسی کے تحت پاکستانی میڈیا کے چند افراد ( مجھ سمیت ) کو تقاریب میں دعوت دی گئی دوسری جانب کچھ افراد کو سعودی میڈیا کے نام پر دعوت دی جاتی ہے جو سعودی لباس پہنتے ہیں مگر اردو زبان پر مکمل عبور رکھتے ہیں کاش وہ کسی پاکستانی تقریب کی خاطر خواہ تشہیر بھی کرسکتے جسطرح پاکستانی میڈیا سے متعلق لوگ کرتے ہیں۔ 
 مکہ المکرمہ میں نور ہسپتال میں ممالک کا ثقافتی پروگرا م
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ویثرن 2030ء￿ کے تحت سعودی عرب میں ملازمت پیشہ افراد اور انکے اہل خانہ اس بات پر نہائت خوش ہیں اور حکومت سعودی عرب کے شکر گزار ہیں کہ انہیں اپنی ثقافت کو دنیا مین روشناس کرانے کے بھر پور مواقع دئے گئے اس ویثرن کے
 تحت مکہ المکرمہ کے مشہور نور ہسپتال میں ایک ثقافتی شام کا اہتمام کیا گیا جس میں سعودی عرب، مصر، انڈونیشیاء، بنگلہ دیش، ملائشیاء￿  اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے اسٹاف نے اپنے اپنے ملک کی ثقافت کو روشناس کرانے کیلئے خوبصورت اسٹالز کا اہمتام کیا جس میں ان ملکوں کے روائیتی کھانے، ملبوسات، دستکاری، وغیرہ اسٹالز پر رکھی گئیں، ناظرین کے مطابق سب سے خوبصورت اسٹال پاکستان کا تھا، جسکا انتظامات انتھک محنت سے محترمہ عفت رانی، آسیہ پروین،کنیز فاطمہ نے کیئے۔ ہسپتال کے مختلف شعبہ جات میں کام کرنے والے
 پاکستانی اسٹاف ایمن غلام نبی،جویرہ رومان، غزالہ علی، ریحانہ فردوس،شاہدہ عایئشہ خان اسٹالز پر آنے والے دیگر قومیتوں کے افراد کو پاکستانی ثقافت سے آگہی دے رہی تھیں جس میں پاکستان کی اسلامی آرٹ، پاکستان کا لباس اور تاریخ پاکستان سے آگاہ کررہی تھیں۔ اسٹالز کا دورہ کرنے والی ہسپتال کی انتظامیہ نے بھی پاکستانی ثقافت اور اسٹالز کی تعریف کی اور اعلان کیا کہ سعودی عرب کا ثقافتی دن ہر سال بہتر سے بہتر سے انداز مین منایا جائے گا۔ اسٹالز پر کھڑی خواتین اپنے اپنے ملکوں کے لباس پہنے ہوئیے تھیں جو خوبصورت منظر پیش کررہا تھا۔

'25000 معجزات' 
گزشتہ دنوں ڈاکٹر حسن غزاوی ہسپتال جو عبیر میڈیکل گروپ کے زیرانتظام ہے ، زچگی ( زچہ اور بچہ ) کی صحت کی دیکھ بھال میں بہتری کی طرف اپنے سفر میں ایک اہم سنگ میل میں قدم رکھا۔ ہسپتال نے کامیابی کے ساتھ 25,000 بچوں کی پیدائش کی ہے، جو حاملہ مائوں اور ان کے نوزائیدہ بچوں کو محفوظ اور ہمدردانہ دیکھ بھال فراہم کرنے کے اس کے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہے۔
ہسپتال کے پاس سنٹرل بورڈ فار ایکریڈیٹیشن آف ہیلتھ کیئر انسٹی ٹیوشنز (CBAHI) اور جوائنٹ کمیشن انٹرنیشنل (JCI) سے باوقار ایکریڈیشن ہے۔ اصل میں 1983 میں ایک پولی کلینک کے طور پر قائم کیا گیا، یہ چار سال بعد ایک مکمل ہسپتال میں تبدیل ہوا۔ 2010 میں عبیر میڈیکل گروپ کا حصہ بننے کے بعد سے، ڈاکٹر حسن غزاوی ہسپتال اپنے نگہداشت کے متلاشیوں کو اعلیٰ ترین نگہداشت فراہم کرنے کے لیے وقف ہے۔ ہسپتال کی جدید ترین سہولیات، ہنر مند اور تجربہ کار صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد، اور مریض پر مرکوز نقطہ نظر نے اسے محفوظ اور قابل اعتماد دیکھ بھال کی متلاشی حاملہ مائوں کے لیے ایک ترجیحی منزل بنا دیا ہے۔
عبیر میڈیکل گروپ کے صدر الونگل محمد نے اپنے بیان میں ہسپتال کے 25,000 محفوظ ڈیلیوری کے حصول پر دلی فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے تمام عملے کی محنت، لگن، اور مریضوں کو غیر معمولی دیکھ بھال فراہم کرنے کے عزم پر ذاتی طور پر شکریہ ادا کرنے کا موقع لیا۔
 جدہ میں '25000 معجزات' کے عنوان سے ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ممتاز ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر معاون عملے کو خراج تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے نمایاں کارنامہ انجام دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ 
فدا ء￿ حسین کھوکر کا صحافیوں کے اعزاز میں شاندار عشائیہ 
فداء￿ حسین کھوکر پاکستان کمیونٹی کی معروف شخصیت ہیں ، اپنا لاجسٹک کا کاروبار کرتے ہیں ، انکی خواہش پر جدہ کے صحافی شہر سے 30کلومیٹر دور عشائیہ میں شرکت کو پہنچے ، خصوصی عشائیہ وہ بھی تازہ مچھلی کا جس نے سرد موسم میں مزہ دوبالا کردیا۔دوران عشائیہ جدہ میں صحافت کے معیار اور کمیونٹی کے مسائل پر بات چیت ہوئی ، فداء￿ حسین نے مہمان صحافیوںکی خدمات کو سراہا کہ وہ کمیونٹی کے مسائل اجاگر
 کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ اس موقع پر موجود صحافیوں ، جہانگیر خان، خالد چیمہ، احمد سواتی ، شعیب الطاف، وٹو،عدیلین
( چونکہ وہاں دو صحافی موجود تھے جنکا نام عدیل ہی تھا ، ملک محمد عدیل ، محمد عدیل ) مرزا مدثر،اور خادم موجود تھے ، تمام صحافیوںنے فداء￿ حسین کے پرتکلف شاندار عشائیہ کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن