قصور: صارف کا بل، کورٹ آرڈر پھاڑنے والے ایس ڈی او کی گرفتاری کا حکم  

 قصور (نمائندہ نوائے وقت) توہین عدالت کا مرتکب ہونے، کورٹ آرڈر اور بل پھاڑنے پر ایس ڈی او لیسکو نیاز نگر قصور کو گرفتار کرکے فاضل عدالت کے روبرو 20 مارچ کو پیش کرنے کا حکم صادر کر دیا گیا۔ جبکہ ایس ڈی او نے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ واقعات کے مطابق بستی شاھدرہ کے رہائشی شوکت علی ولد محمد اسحاق نے اپنے کونسل محمد خلیل ملک کے ذریعہ عدالت فاضل سول جج درجہ اول/ مجسٹریٹ دفعہ 30 قصور کے روبرو SDO لیسکو سب ڈویژن نیاز نگر محمد جمیل کیخلاف درخواست توہین عدالت دائر کی جس میں موقف اختیار کیاکہ میٹر ریڈر سٹاف اور ایس ڈی او نے ملی بھگت کرکے اْسے جعلی، فرضی 70 ہزار روپے سے زائد کا Detection بل ڈالا حالانکہ وہ محنت مزدوری کرکے ماہانہ بمشکل بیس ہزار روپے بھی نہیں کماتا۔ کرائے کے چھوٹے سے مکان میں رہائش پذیر ہے۔ جبکہ ستم بالائے ستم اسے منقطع میٹر کے باوجود ماہ جنوری 24 میں جعلسازی کرکے خود ساختہ طور پر 292 یونٹس ڈیٹیکشن بل کے علاوہ مزید ڈال دیئے جسے اس نے عدالت جناب میڈم صائمہ پرویز بٹ سول جج میں چیلنج کیا۔ جس پر فاضل عدالت نے مورخہ 01 مارچ کو under protest مبلغ تین ہزار روپے معہ درست کرنٹ بل بنا کر دینے کا حکم صادر کیا۔ بل کی درستگی کیلئے شوکت علی متعدد بار ایس ڈی او نیاز نگر محمد جمیل و میٹر ریڈنگ سٹاف کے پاس جاتا رہا عملہ نے اس کے نام کی رشوت بھی لی۔ مگر اسے ناجائز ڈالے گئے 292 یونٹس ختم کرنے میں لت و لعل سے کام لیتے رہے۔ اسی سلسلہ میں وہ بارہ مارچ کو ایس ڈی او مذکورہ کے پاس گیا جس نے آرڈر و بل پھاڑ دیا اور کہا کہ اس کی اپنی عدالت ہے، اس کورٹ کی کیا حیثیت ہے، جاؤ عدالت سے جا کر کروائو۔ غلیظ گالیاں و جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور عملہ کے ذریعے بے عزت کرکے دھکے مار کر دفتر سے نکال دیا۔

ای پیپر دی نیشن