پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی کے ٹیرف میں بروقت اضافے کی یقین دہانی کرادی ہے جس سے بجلی کی قیمتوں میں یکم جولائی سے مزید اضافے کا امکان ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کا بتانا ہےکہ کاسٹ ریکوری کیلئے ماہانہ، سہ ماہی اور سالانہ ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی، ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے معیشت کو بتدریج دستاویزی شکل دینے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بی آئی ایس پی کے تحت مستحقین کا تحفظ یقینی بنانے پر زور دیا ہے اور حکومت کی جانب سے بی آئی ایس پی مستحقین کی تعداد جون تک مزید بڑھانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ معاشی استحکام کے تسلسل کیلئے ضروری اصلاحات جاری رکھنے پر زور دیا گیا ہے اور آئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق مذاکرات کی کامیاب تکمیل پر 1.1 ارب ڈالر کی قسط جاری کرنے کی سفارش کی جائے گی جس کی منظوری آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دے گا۔ذرائع نے بتایا کہ اس بار آئی ایم ایف سے مذاکرات نسبتاً آسان رہے تاہم آئی ایم ایف سے آج مذاکرات شیڈول نہیں۔