معلمینِ پنجاب کے اجتماع سے مجید نظامی کا نظریاتی خطاب

May 16, 2010

علامہ چودھری اصغر علی کوثر
پنجاب کے سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری سکولوں کے سینئر ہیڈ ماسٹرز‘ ہیڈ ماسٹرز اور سینئر ٹیچرز کو نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ایک نظریاتی ورکشاپ میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ میاں محمد شہباز شریف کے حاکمانہ تعاون سے نظریہ پاکستان‘ دو قومی نظریہ اور پاکستان کے عظیم اساسی مقاصد سے مکمل طور پر آگاہ کرنے کا چارہ کیا جا رہا ہے۔ ان کو فکری طور پر ایسے اساتذہ بنا دینے کے باب میں کہ جو اپنے زیر تربیت و تدریس طلبا و طالبات کو مستقبل کی ذمہ دار اور بے غرض قومی قیادت کے سانچے میں ڈھل جانے کی تیاری کرنے کا شعور عطا کر دیں۔ شاہراہ قائداعظم محمد علی جناح پر واقع ایوان کارکنان تحریک قیام پاکستان میں جو دشمن شکن مہم شروع کی گئی ہے اس کو کامیابی سے نتیجہ خیز بنانے کی خاطر 14 مئی 2010ءکو وائیں ہال میں میں فیصل آباد ڈویژن اور فیصل آباد سٹی کے ماہرین تعلیم کا جو اجلاس ہوا‘ اس میں یوں تو کئی ماہرینِ نظریات نے اساتذہ سے خطاب کرنے کی سعادت حاصل کی مگر مجید نظامی کی تقریر خصوصی اہمیت کی حامل تھی۔ آج مجید نظامی نے اپنے خصوصی خطاب میں ان حقائق کو بڑے موثر انداز میں بیان کیا اور اپنی تقریر کے بعد معلمین پنجاب کی طرف سے اٹھائے جانے والے بعض سوالات کی صراحت بھی کی اور اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے شعبہ تدریس اور پیشہ مدرس کی حرمت و تکریم کا اعتراف بھی کیا اور وہ بھی فرمایا کہ موجودہ گرانی کے نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو اساتذہ کرام کو وہ تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں جو ان کے کٹھن فرائض کی ادائیگی کے باب میں ان کو ملنا چاہیں‘ مگر اس حقیقت کو ملحوظ رکھنا ہو گا کہ اگر خدانخواستہ پاکستان وجود میں نہ آ جاتا تو ہماری حالت اس سے بھی بدتر ہوتی۔ آزادی سے بڑی کوئی اور دنیوی نعمت نہیں ہے اور غلامی سے بدتر کوئی اور انداز زندگی نہیں ہے مگر آپ دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان کے خلاف بھارت‘ اسرائیل اور امریکہ نے ایک شیطانی اتحادِ ثلاثہ قائم کیا ہوا ہے‘ بھارت نے تو ابھی تک دل سے پاکستان کو قبول نہیں کیا ہے اور وہ پاکستان کے وجود کو ختم کر کے ”اکھنڈ بھارت“ بنا دینے کی سازشوں میں مصروف ہے مگر وہ اپنی اس سازش میں اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتا جب تک وہ پاکستان کی نظریاتی اساس کو منہدم کر دینے میں کامیاب نہ ہو جائے چنانچہ ہمیں دشمن کی اس نوعیت کی ہر چال کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہونا ہے اور اساتذہ کرام کے لئے منعقدہ یہ ورکشاپ اس عظیم الشان اور کیاماب مہم کا ایک حصہ ہے‘ ہم پاکستان کا تحفظ و دفاع کرنا جانتے ہیں اور اللہ تبارک وتعالیٰ کے بے پایاں فضل و کرم سے پاکستان دشمن بلکہ دشمنوں کی تمام تر سازشوں کے باوجود ہمیشہ قائم و دائم اور شاد و آباد رہے گا اور اس بہار بداماں شگفتہ گلستان کو دیکھ کر بھارت‘ اسرائیل اور امریکہ پیچ و تاب کھاتے رہیں گے تاہم میں وہ بھی کہوں گا کہ موجودہ حالات بہت ہی خراب ہیں اور ہر لحاظ سے خراب ہیں‘ آپ خود غور کریں کہ جہاں آصف علی زرداری صدر‘ راجہ پرویز اشرف وزیر برائے آب و برق اور رحمان ملک وزیر داخلہ ہوں وہاں کسی بہتری کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے۔ میں تو وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا بھی ذکر کروں گا اور دعا کرتا ہوں کہ اللہ تبارک وتعالیٰ گیلانی کو بھی عقلِ سلیم عطا کرے۔ حکمرانوں کو دیکھنا چاہیے کہ بھارت ہمارے دریاوں پر ڈیم بنا کر ہمارا پورا پانی روک دینے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے تاکہ پاکستان بے آب و گیاہ ہو جائے چنانچہ میں کہوں گا کہ ایٹمی میزائیل مار کر بھارت کے ان ڈیمز کو تباہ کر دیا جائے جو اس نے پاکستان کے دریاوں پر تعمیر کر کے پاکستان کی طرف پانی کا بہاو روک دینے کے لئے بنائے ہوئے ہیں مگر بھارت کا مقابلہ کرنا ایک ایسا معرکہ ہو گا جس کے لئے پاکستان کے بچے بچے کو میدان جہاد میں اتر جانا پڑے گا‘ اس وقت تو ایک خونیں انقلاب برپا ہو جانے کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے جس کو ٹالنے کے لئے ملتِ پاکستان کو موجودہ حکمرانوں سے ووٹ کے ذریعے نجات حاصل کرنا ہو گی۔
مزیدخبریں