کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے چونتیس لاکھ ستاسی ہزار ڈالر مالیت کے شئیرز کی فروخت اور امریکی وایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں شدید مندی کے اثرات آج ملکی اسٹاک مارکیٹوں پر بھی دیکھے گئے۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ کا ہنڈریڈ انڈیکس کاروبار کے اختتام پر دو سوتینتیس پوائنٹس گر کر چودہ ہزاراکیاسی پوائنٹس پر بند ہوا۔ سرمایہ کاروں نے تمام شعبوں میں شئیرز کی فروخت کو ترجیح دی، سیمنٹ ، بینکس ،فرٹیلائزر اور انرجی اسٹاکس میں زبردست مندی نے مارکیٹ کو اختتام تک سنبھلنے نہ دیا۔ مجموعی کاروباری حجم چودہ کروڑساٹھ لاکھ شئیرز رہا، حجم کے اعتبار سے ڈی جی سیمنٹ میں سب سے زیادہ سودے ہوئے۔ بروکرزکا کہنا ہے کہ عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں بحران کے سبب غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے شئیرز کی فروخت، اسٹاک مارکیٹ میں مندی کی وجہ بنی ہے۔ دوسری جانب لاہورسٹاک مارکیٹ میں آج مندی کا رجحان رہا۔ ایل ایس پچیس انڈیکس ترانوے پوائنٹ کی کمی کے ساتھ تین ہزار چھ سو چھبیس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں چھیانوے کمپنیوں کے اکتیس لاکھ پچیس ہزار نو سو دو حصص کا کاروبار ہوا۔ تین کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، بیالیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ اکیاون کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔