لاہور (خبر نگار) پیپلز پارٹی کے رہنما منظور احمد وٹو نے پنجاب میں پیپلز پارٹی کی انتخابی شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وسطی پنجاب کی صدارت سے مستعفی ہونے کا باضابطہ اعلان کر دیا۔ میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا وہ صاف شفاف انتخابات کرانے پر الیکشن کمشن اور پاکستانی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے جیتنے والی جماعتوں کو بھی مبارکباد پیش کی اور کہا باہمی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے سب کو ملکر ملک و قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہو گا۔ وٹو نے کہا انتخابات میں ایک بہت ہی مستحسن چیز یہ سامنے آئی ہے عوام نے انفرادی طور پر ہر کسی امیدوار کے بجائے پارٹی، نظرئیے اور منشور کو ووٹ دئیے جو بہت ہی خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپنا استعفیٰ پارٹی قیادت کو بھجوا دیا ہے تاہم وہ صرف عہدہ چھوڑ رہے ہیں پارٹی نہیں۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لئے بیش قیمت قربانیاں دیں اور جمہوری استحکام کے لئے حالیہ عام انتخابات کو صاف شفاف اور منصفانہ بنانے کے لئے میکنزم بھی پیپلز پارٹی نے بنایا تھا ، الیکشن کمشن کو خودمختار ادارہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج کے حوالہ سے یہ بات بہت تشویشناک ہے ہر صوبے میں الگ الگ جماعت کو مینڈیٹ ملا ہے، ہر صوبے میں الگ نظریات کی حامل حکومت بننا خطرناک ہو گا جس سے وفاق کے لئے خدشات بڑھیں گے۔ پیپلز پارٹی عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر کے عہدے سے استعفے کے ساتھ ہی ماڈل ٹاﺅن میں قائم پی پی پی پنجاب کا دفتر بھی بند ہو گیا ہے۔ گذشتہ روز سیکرٹری جنرل پی پی پی نے پریس کانفرنس پی پی پی پنجاب کے پرانے دفتر فیصل ٹاﺅن میں کی۔ ذرائع کے مطابق ماڈل ٹاﺅن کا دفتر سمیٹا جا رہا ہے۔
وٹو