لاہور (نیوز رپورٹر+ ایجنسیاں) عمران خان نے قومی اسمبلی کی 25 نشستوں پر دھاندلی کے خلاف تحقیقات کے لئے الیکشن کمشن کو 3 دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہمارے تحفظات دور نہ ہوئے تو ملک گیر احتجاج کریں گے، ہم جمہوری عمل پر یقین رکھتے ہیں، نوازشریف کے ساتھ سیاسی اختلافات ہیں مگر دہشت گردی اور دیگر مسائل کے حل کے لئے مل جل کر چلنے پر اتفاق ہو چکا ہے اور میں نے جنرل کیانی سے بھی کہا ہے کہ سب مل بیٹھ کر ملکی مسائل کا حل کریں، عام انتخابات میں دھاندلی سے تحریک انصاف کے کارکن اور عوام مایوس ہوئی ہے، ہم خیبر پی کے میں آئیڈیل حکومت بنائیں گے اور مرکز میں بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کیا جائے گا جو ملک اور قوم کی ضرورت ہے، دھاندلی کے متعلق تحفظات دور نہ ہوئے تو عوام جمہوریت سے بددل ہو جائیں گے۔ وہ شوکت خانم ہسپتال سے ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز احمد چودھری اور جنرل سیکرٹری یاسمین راشد نے دھاندلی کے متعلق ویڈیو ثبوت بھی میڈیا کو دکھائے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ میرے نوازشریف سے سخت ترین سیاسی اختلافات ہیں لیکن وہ خود چل کر میرے پاس آئے اور ملکی مسائل کے حل کے لئے مل کر چلنے کی دعوت دی جس کے بعد ہم نے دہشت گردی اور دیگر مسائل کے حل کے لئے مل کر چلنے پر اتفاق کیا ہے اور مجھے جنرل اشفاق پرویز کیانی کا بھی فون آیا تھا جس پر میں نے ان سے کہا ہے کہ دہشت گردی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے سب کو مل بیٹھ کر ان کا حل نکالنا ہو گا تاکہ ملک کو مسائل سے نجات دلا کر ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔ آج پاکستان کو ایک ایسی اپوزیشن کی ضرورت ہے جو حکومت کی برائیوں کی نشاندہی اور عوامی مسائل کو اجاگر کرے اور اس لئے ہم نے مرکز میں بھرپور اپوزیشن کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی اسمبلی کے چار حلقوں کے بارے میں شدید تحفظات ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ این اے 122 اور 125 میں دھاندلی کے حوالے سے تحقیقات کی جائے۔ تحریک انصاف جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت اور جمہوری ادارے مضبوط ہوں مگر دھاندلی کے ذریعے ہونے والے انتخابات میں جمہوریت کو مضبوط نہیں کیا جا سکتا بلکہ اس سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے۔
3 روز میں دھاندلی کی تحقیقات ورنہ احتجاج‘ نوازشریف سے دہشت گردی اور دیگر مسائل پر تعاون کرینگے: عمران
May 16, 2013