لاہور (خبرنگار) گیارہ مئی کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی پنجاب اور خیبر پی کے میں بدترین شکست کے بعد پارٹی صرف صوبہ سندھ تک محدود ہو جانے کے بعد سندھ کی وزارت اعلیٰ کے لئے دوڑ دھوپ اور جنگ شروع ہو گئی۔ پیپلز پارٹی کے تمام بڑے گروپ اس وقت وزارت اعلیٰ کے عہدے کے لئے بھاگ دوڑ میں مصروف ہیں۔ صدر زرداری اور فریال تالپور کی خوشنودی کے لئے سب گروپ دن رات کوشاں ہیں۔ سندھ کی وزارت اعلیٰ کے سب سے بڑے امیدوار سید خورشید شاہ تھے۔ ان کی خواہش تھی کہ انہیں صوبائی اسمبلی میں الیکشن لڑوایا جائے اور ان کے بھتیجے اور داماد سید اویس شاہ کو ان کی جگہ قومی اسمبلی بھیجا جائے مگر ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہوئی اور پارٹی نے انہیں صوبائی اسمبلی پر انتخابات لڑنے کی اجازت نہیں دی۔ سید خورشید شاہ اس معاملے پر پارٹی قیادت سے خاصے ناراض ہیں۔ پی پی پی کے اندرونی حلقوں کے مطابق اس وقت دوڑ میں سب سے آگے صدر مملکت کے قریبی ساتھی اور دوست اویس مظفر ٹپی ہیں جبکہ سابق سپیکر سندھ اسمبلی نثار کھوڑو، سابق وزیر بلدیات آغا سراج درانی اور سابق صوبائی وزیر ریونیو جام مہتاب بھی دوڑ میں شریک ہیں جبکہ بعض ذرائع کے مطابق پی پی پی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری سے بھی ان کی رائے معلوم کی جائے گی۔
وزارت اعلیٰ سندھ