لاہور (اپنے نامہ نگار سے) 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات کے لئے چھاپے گئے بیلٹ پیپرز کی کاپیوں میں غلطیوں کی بھرمار پائی گئی۔ یہ غلطیاں سازش ہے یا کوتاہی اس کا پتہ انکوائری کرنے پر لگایا جائے گا۔ نوائے وقت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق 100 بیلٹ پیپرز پر مشتمل کاپی میں کچھ بیلٹ پیپرز غائب تھے اور کئی جگہوں پر بیلٹ پیپرز زیادہ نکلے۔ پولنگ سٹیشن نمبر 88/30 میں بیلٹ پیپرز کی کاپی میں سیریل نمبر 178633 اورسیریل نمبر 178634 کے درمیان ایک بغیر سیریل نمبر کے بیلٹ پیپر موجود تھا جس کا کوئی ریکارڈ نہیں اس ووٹ کو کسی بھی امیدوار کے کھاتے میں باآسانی ڈالا جا سکتا ہے۔ مذکورہ پولنگ سٹیشن کے پریذائیڈنگ افسر مسعود جاوید نے بتایا کہ اس طرح کے مسائل کئی کاپیوں میں پائے گئے۔ پولنگ سٹیشن نمبر 89/31 میں بیلٹ پیپرز کی کاپی میں سیریل نمبر 107025 کے بعد 107027 آ جاتا ہے اس طرح اس کاپی میں سیریل نمبر 107026 غائب ہے۔ اس کاپی میں 100 کی بجائے 97 بیلٹ پیپرز نکلے۔ یہاں پر موجود پریذائیڈنگ افسر شہزاد نے بتایا کہ اس طرح مجھے کام میں بہت دشواری پیش آئی۔ بلاک نمبر 197090106 کے پولنگ سٹیشن نمبر 93 میں بیلٹ پیپرز کی کاپی کے پہلے دو بیلٹ پیپرز غائب تھے اس کاپی کا سیریل نمبر 104701 کی بجائے 104703 سے شروع ہو رہا تھا۔ حلقہ کے ووٹرز کے مطابق اس میں پولنگ عملے کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔ پولنگ افسر نوید نے بتایا کہ عملے نے بیلٹ پیپرز غائب نہیں کئے بلکہ انہیں کاپی اسی طرح کی موصول ہوئی۔ اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسر افتخار اور انور حسین نے بتایا کہ دوسری کاپیوں میں بھی ووٹ کم و زیادہ نکلے۔
بیلٹ پیپرز / غلطیاں