کراچی (ثناءنیوز) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ نئی بننے والی حکومت سرمایہ داروں کی ہے۔ انتخابی نتائج کو تحفظات ہونے کے باوجود صرف جمہوریت کے خاطر قبول کیا۔ مسلم لیگ (ن) دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جلد اپنی پالیسی تشکیل دے۔ پیپلز پارٹی تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی۔ عام انتخابات میں پارٹی کی شکست کی ذمہ دار بین الااقوامی اسٹیبلشمنٹ ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں پر بحیثیت اپوزیشن ہم کڑی نظر رکھیں گے۔ بجلی اور توانائی بحران کے خاتمے کے حکومتی دعو¶ں پر بھی ہماری نظر ہو گی۔ وہ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ ہم نے اس حوالے سے 7 نکاتی ایجنڈا تیار کر لیا ہے جس میں سب سے پہلے ہم اکنامک سیکٹر، جاب سیکٹر، پرائس کنٹرول، بنکوں میں یونین سازی، صوبائی خودمختاری اور ایجوکیشن اور ہیلتھ سیکٹر پر حکومتی پالیسیوں کا جائزہ لیتے ہوئے اس پر بہتری لانے کیلئے تجاویز بھی دیں گے اور عوامی امنگوں کے خلاف کوئی فیصلہ آیا تو اس پر مزاحمت بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج کے بعد پیپلز پارٹی دوسری بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے اور سندھ میں عوام نے ہمیں مینڈیٹ دے کر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا جس پر ان کے شکرگذار ہیں۔ ہم نے جمہوری عمل کو پٹری سے اترنے نہیں دیا بلکہ مضبوط وفاق کیلئے انتخابی نتائج کو تسلیم کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے دور میں شروع کئے گئے 2 بڑے میگا پروجیکٹس جن میں چین کو گوادر پورٹ کی حوالگی اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی جائزہ لیتی رہے گی۔ برسر اقتدار آنےوالی حکمراں جماعت کے منشور میں قومی و بین الااقوامی دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے کوئی واضح پلان موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو 2014ءمیں ہونیوالے افغانستان سے امریکی انخلا کے حوالے سے بھی جلد اپنا م¶قف سامنے لانا ہو گا۔ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ بلوچستان میں ہماری ناکامی کی وجہ آغاز حقوق بلوچستان پیکیج کا عوام تک نہ پہنچنا ہے۔ پیپلز پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ہم یہ جانتے ہیں آنے والی حکومت کا ماضی ہمیشہ مزدور کش رہا ہے لیکن اب کوئی بھی مزدور دشمن قدم ہم نہیں اٹھانے دیں گے۔
رضا ربانی