اسلام آبا د (آئی این پی) وفاقی وزیر پانی وبجلی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاور سیکٹر میں سالانہ سینکڑوں ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے ، بجلی کی سرکاری پیدواری کمپنیوں جینکوز میں سالانہ 76 ارب کی کرپشن ہورہی ہے ،معیشت کو ترقی دیئے بغیر ٹیکسوں میں اضافہ نہیں کیا جاسکتا ، ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے لئے شفافیت اور ٹیکس دہندگان کے لئے آسانیاں پید کرنا ضروری ہے ، پاکستان میں تعلیمی معیار دنیا کے مقابلہ میں کافی پست ہے ۔ یونیورسٹیاں ٹیکنیکل ماہرین پیدا کرنے کے کارخانے نہیں ، پاکستان میں جو بھی غیرملکی سرمایہ کار پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کرتا ہے ہم اسے 5 سے 10ارب کا مقروض بنا دیتے ہیں سیمنرو دیگر کمپنیوں سے پروکیورمنٹ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ، پاور سیکٹر میں سبسڈی ختم ہونے تک ہیرا پھیری ختم نہیں ہوگی ، پاکستان میں سب سے بڑی برائی مفاد پرستی ہے ۔ وہ بدھ کو یہاں اپنے دفتر میں ”آئی این پی “ سے خصوصی بات چیت کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وزارتوں کے انچارج تیکنو کریٹس ہوں یا کوئی اور ہوں ، جس معاشرے میں اخلاقی اقدار ختم ہوجائیں وہاں کوئی بھی بہترنتائج نہیں دے سکتا ۔
پاور سیکٹر میں سالانہ سینکڑوں ارب کی کرپشن ہو رہی ہے: وزیر پانی و بجلی
May 16, 2013