اسلام آباد( رستم اعجاز ستی / نامہ نگار) انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹ (آئی سی جے) نے پاکستان کی سینٹ سے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان بل کو مسترد کر دیا جائے کیونکہ یہ بل ملٹری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بنیادی انسانی حقوق کے منافی لوگوں کو قید رکھنے کے لا محدود اختیار دیتا ہے، تحفظ پاکستان بل کو سینٹ سے منظوری کی ضرورت ہے جسے قومی اسمبلی سات اپریل کو منظور کر چکی ہے، آئی سی جے نے تحفظ پاکستان بل پر بریفنگ پیپر کا اجراء کیا ہے، ڈیفنس آف ہیومن رائٹس ( ڈی ایچ آر) نے آئی سی جے کی رپورٹ کو خوش آئند قرار دیا ہے، آئی سی جے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ادارے نے عالمی قوانین کے تحت پاکستان کی جو ذمہ داریاں بنتی ہیں اس تناظر میں تحفظ پاکستان بل کا جائزہ لیا ہے، ادارے نے اس پر بحث کی ہے کہ یہ بل کسی طرح بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین اور معیار کے مطابق نہیں ہے، ادارے نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اس بل کے نفاذ سے حق آذادی، شفاف ٹرائل، غیر قانونی حراست، تشدد، جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کا خدشہ پیدا ہوتا ہے، بل پاس ہونے کی صورت میں سیکورٹی اداروں کو شک کی بنیاد پر لوگوں کو غیر معینہ مدت تک نا معلوم مقامات پر اہل خانہ کو اطلاع اور وکلاء کو رسائی دیئے بغیرحراست میں رکھنے کے اختیارات حاصل ہو جائیں گے۔