فضل الرحمنٰ کی قومی اسمبلی میں شدید برہمی‘ بعدازاں تلخ نوائی کی معذرت

اسلام آباد (عترت جعفری) جمعیت علماءاسلام کے سربراہ اور حکومت کے اتحادی مولانا فضل الرحمان قومی اسمبلی میں شدید غصہ میں آئے اور ایک موقع پر برہمی میں یہ بھی کہا کہ ”جام کر کے رکھ دوں گا“ یہ گدھوں کا کاروبار نہیں ہے۔ بعدازاں مولانا فضل الرحمان نے اپنی تلخ نوائی پر معذرت بھی کی۔ اور کہا کہ ”میں دل کا مریض ہوں دوسروں کا نقصان کم کرتا ہوں اور اپنا زیادہ کر لیتا ہوں“ تحریک انصاف کے راہنما شاہ محمود قریشی سیاسی سکور کرنے میں پیچھے نہیں رہے اور حکومت اور مولانا فضل الرحمان کو امتحان میں ڈالنے کے لئے حکومت سے بل واپس لینے اور مولانا سے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ”ڈان لیکس“ پر ہماری تحریک التواءتھی تاہم اس کو التواءمیں رکھا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی سیکرٹری ریلویز کی تعریف کی کہ وہ تیاری کر کے آتے ہیں۔ وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چودھری نے گلہ کر ڈالا کہ میں بھی محنت کرتا ہوں مگر میری تعریف نہیں کی اس سے دل آزاری ہوئی ہے۔
فضل الرحمنٰ/ معذرت

ای پیپر دی نیشن