ہیگ(نیوز ڈیسک) خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے بھارت کے سیاستدان تو سیاستدان سرکاری افسر بھی پست ذہنیت کے نکلے دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی(صفحہ9بقیہ 27) میں بھارتی افسر اخلاقی اور سفارتی آداب بھی بھلا بیٹھے گزشتہ روز ہیگ میں بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کو عالمی عدالت انصاف میں چیلنج کئے جانے کے موقع جب پاکستانی وفد سماعت شروع ہونے پر عدالت میں پہنچا تو وفد کے ارکان نے اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی سفارتکاروں اور افسروں سے بھی ہاتھ ملائے پاکستان کا مقدمہ لڑنے والے ڈی جی سائوتھ ایشیا محمد فیصل نے بھارتی وزارت خارجہ کے سینئر افسر دیپک متل کی طرف مصافحہ کیلئے ہاتھ بڑھایا تو بدتہذیب متل نے ہاتھ ملانے کی بجائے دونوں ہاتھ جوڑ کر پھیکی مسکراہٹ سے نمسکار کہہ کر جان چھڑالی حالانکہ یہ شخص بھارتی وزارت خارجہ میں پاکستانی ڈویژن کا سربراہ ہے یہ اچھی طرح سے پاکستانی اور اسلامی روایات کو جانتا ہے کہ پاکستانیوں سے ملتے وقت نمسکار نہیں کیا جاتا السلام علیکم یا زیادہ تنگ نظر بھارتی باشندے ہوں تو ہیلو ہائے کرکے مصافحہ کرلیتے ہیں مگر دیپک متل نے جان بوجھ کر بدتہذیبی دکھائی ۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے جاپان میں ایک ٹی وی مباحثے میں شرکت کے لئے موجود وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات سے بچنے کے لئے بھارتی وزیر ارون جیٹلی اپنا منہ ہی دوسری طرف کئے بیٹھے ہے۔