پاکستان کرکٹ بورڈ نے بورڈ آف گورنرز سے اہم فیصلوں کی منظوری لے لی

لاہور(نمائندہ سپورٹس +سپورٹس رپورٹر)عدالتی معاملات الجھے ہوئے اورتنازعات میں گھرے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے گورننگ بورڈکا اجلاس طلب کرنے کے بجائے پی سی بی بورڈ آف گورنرز کے اکثریتی ارکان سے سرکو لیشن ریزولوشن کے ذریعے اہم فیصلوں کی منظوری حاصل کر لی یہ فیصلے کوئٹہ کی ہنگامہ خیز میٹنگ کے بعد التواء کا شکار تھے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے اپنے زیادہ تر کرکٹ سے وابستہ اختیارات ایم ڈی وسیم خان کے سپرد کردیئے ہیں اور اب احسان مانی کے اختیارات کم ہوگئے ہیں۔احسان مانی کی درخواست پر یہ اختیارات وسیم خان کے پاس چلے گئے ہیں۔پی سی بی بورڈ آف گورنرز کے اکثریتی اراکین سے سرکو لیشن ریزولوشن کے ذریعیایم ڈی کی حیثیت کو بھی تسلیم کرا لیا گیا ہے۔کوئٹہ میٹنگ میں اکثر ارکان نے ایم ڈی کی تقرری کوغیر قانونی قرار دیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے اب وسیم خان زیادہ تر کرکٹ کے فیصلے خود کرسکیں گے۔جس میں کپتان ،کوچز ،سلیکٹرز اور دیگر اہم تقرریاں شامل ہیں۔بی او جی کے پاس اختیارات منتقل کرنے کا آئینی حق ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جب بھی بورڈ آف گورنرز کا اجلاس ہوگا سرکو لیشن ریزولوشن کے ذریعے لئے گئے فیصلوں کی توثیق کرانا لازمی ہوگی۔بدھ کو رات گئے پی سی بی نے اعلان کیا کہ گورننگ بورڈ نے دو ہزار سترہ، اٹھارہ کے آڈٹ شدہ اکاونٹس ‘ سرمایہ کاری کی پالیسی کی منظوری دی ہے۔ منظوری دینے والے ارکان میں احسان مانی، اسد علی خان، لیفٹنٹ جنرل مزمل حسین ،کبیر احمد خان، ایاز بٹ اور شاہ ریز روکڑی شامل ہیں۔کبیر خان،ایاز بٹ اور شاہ ریز روکڑی نے نعمان بٹ کے ساتھ مل کر بغاوت کی تھی پھر فیصلے پر یوٹرن لیا۔ باغی گروپ کے سربراہ نعمان بٹ کا کیس ایڈجو ڈیکیٹر کے سامنے چل رہا ہے اس لئے وہ آئین کے تحت کسی اجلا س کا حصہ نہیں بن سکتے۔بورڈ آف گورنرز میں حبیب بینک کے متبادل کا اعلان ہونا باقی ہے۔ایک اور باغی رکن کوئٹہ کے شاہ دوست کو ڈی نوٹی فائی کیا جاچکا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...