مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںنے اپنی بدترین ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران جمعرات کو پلوامہ اور بارہمولہ میں آٹھ شمیری نوجوان شہید کر دیے۔ فوجیوں نے تین نوجوانوں نصیر پنڈت، عمر میر اور خالد احمد کو ضلع پلوامہ کے علاقے ڈالی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید جبکہ ایک مکان کو تباہ کیا۔ ڈالی پورہ میں ہی پر امن مظاہرین پر فوجیوں کی فائرنگ سے رئیس احمد ڈار نامی ایک اور نوجوان شہیدجبکہ اسکا بھائی یونس احمد ڈار زخمی ہو گیا۔ یہ دونوں فوجیوں کی طرف سے تباہ کیے گئے مکان کے مالک کے بیٹے بتائے جا رہے ہیں ۔ ادھر شوپیان کے علاقے ہاندیو میں بھارتی فوج کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران تین مزید کشمیری نوجوں شہید ہوگئے قبل ازیں پلوامہ کے علاقے ڈالی پورہ میں ایک حملے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہو گئے تھے۔ضلع بارہمولہ میں پٹن کے علاقے چھنہ بل میں13مئی کو بھارتی فورسز کی پر تشدد کارروائی میں زخمی ہونیوالا 23سالہ کشمیری نوجوان ارشد احمدڈار صورہ ہسپتال سرینگر میں زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔نوجوانوں کی شہادت پر پر پلوامہ میں زبردست مظاہرے کیے گئے ۔ مظاہرین اور بھارتی فورسز اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ پلوامہ اور اسکے ملحقہ ضلع شوپیاں میں مکمل ہڑتال بھی کی گئی۔انتظامیہ نے ضلع پلوامہ میں کرفیو نافذ کر دیا جبکہ انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ۔دریں اثنا ہندو انتہا پسندوں نے جموں خطے کے علاقے بھدرواہ میں ایک مسلم نوجوان نعیم احمد شاہ کو گولیاں مار کر قتل جبکہ دو نوجوانوںکواس وقت زخمی کر دیا جب وہ مویشیوں کے ہمراہ اپنے آبائی محلے قلعہ جا رہے تھے۔ بھارتی پولیس نے نوجوان کے قتل کے خلاف مظاہرے کرنے والوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔ انتظامیہ نے بعد میں بھدرواہ میں کرفیو نافذ کر دیا اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں اپنے بیانات میں بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے طلباء کو آزادجموںوکشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے سے روکنے کی کی شدید مذمت کی ہے۔ادھر مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی تازہ لہر کے خلاف آج جمعہ کو مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ مشترکہ حریت قیادت نے افسوس ظاہر کیا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے باوجود قتل عام کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ممتاز آزادی پسند رہنمائوں میر واعظ مولوی محمد فاروق ،خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول (Hawal)کی برسیوں کے سلسلے مقبوضہ علاقے میں ہفتہ شہادت ہفتے کے روز سے شروع ہو گا۔