بھارت: زبردستی پیشاب پلانے، تشدد کا نشانہ بننے کے بعد نوجوان کی خودکشی

May 16, 2020

لکھنو(این این آئی)بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں معمولی تنازع پر نوجوان پر تشدد کرکے اسے زبردستی پیشاب پلانے کے واقعے کے بعد نوجوان نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ریاست کے ضلع شیوپوری میں دلت برادری سے تعلق رکھنے والے دو خواتین سمیت تین افراد کی جانب سے 19 سالہ نوجوان کو معمولی مسئلے پر تشدد کا نشانہ بنانے اور پھر ان کا پیشاب پینے پر مجبور کیا گیا تھا۔سیجَر گاؤں میں پیش آنے والے اس واقعے کے بعد نوجوان وِکاس شرما کی لاش اس کے گھر سے لٹکی ہوئی حالت میں ملی۔نوجوان کے گھر سے اس کا خودکشی سے قبل لکھا گیا نوٹ اور ویڈیو کلپ بھی ملی۔ویڈیو کلپ میں وکاس کا کہنا تھا کہ وہ قریبی مندر میں پوجا کے لیے لوٹے میں پانی لینے کے لیے دستی پمپ گیا، جب وہ پانی بھر رہا تھا تو چند قطرے تین دلت لوگوں منوج کوہلی، تراوَتی کوہلی اور پریانکا کوہلی کی بالٹی میں گر گئے۔اس بات پر تینوں لوگ برہم ہوگئے اور وکاس کو بالوں سے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔بات تشدد پر ہی ختم نہیں ہوئی اور منوج نے لوٹے میں پیشاب کی جس کے بعد تینوں نے نوجوان کو اسے پینے پر مجبور کیا۔واقعے کے بعد شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر وکاس اپنے گھر پہنچا اور خودکشی کا نوٹ لکھنے اور ویڈیو میں اپنی موت کے اعلان کے بعد پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔ایس پی شیوپوری راجیش سنگھ چندیل نے بتایا کہ پولیس نے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

مزیدخبریں