لاہور‘ کراچی‘ اسلام آباد (وقائع سٹاف رپورٹر، نمائندہ خصوصی، نامہ نگار‘ کامرس رپورٹر، اپنے نامہ نگار سے) پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا فیصلہ کر لیا۔ پیر سے شاپنگ مالز، آٹو موبائل انڈسٹری کے پیداواری یونٹس کھولنے کی اجازت دے دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی کھولنے کی منظوری دے دی۔ تفصیل کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی زیر صدارت اجلاس میں پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کے لیے پنجاب کے ٹرانسپورٹرز کے ساتھ مذاکرات ہوئے ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اسد رحمان گیلانی، سیکرٹری پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی محمد اقبال، ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر راجہ بشارت نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز اور دیگر کاروباری طبقے کا بھی خیال ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اسی لیے مشروط طور پر پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے ٹرانسپورٹ کے ساتھ ایس او پیز تیار کر لئے گئے ہیں، ٹرانسپورٹ پر واضح کیا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بہت کم ہوئی ہیں، اس کا فائدہ کرایوں میں کمی کی صورت میں عوام کو پہنچنا چاہیے۔ کرایوں میں کمی یا نظر ثانی کے لیے سیکرٹری ٹرانسپورٹ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو ٹرانسپورٹرز کے ساتھ مل کر نئے کرائے طے کریں گے۔ لوکل ٹرانسپورٹ کے لیے جاری ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ دو سیٹوں پر ایک سواری، سوار ہوتے وقت مسافروں کے درمیان 3 فٹ کا فاصلہ، اے سی بند اور کھڑکیاں کھلی ہوں گی۔ ٹرانسپورٹرز ہر چکر کے بعد بس کی ڈس انفیکٹ اور ہر ٹرمینل پر سینی ٹائزر کی دستیابی یقینی بنائیں گے۔ مسافر اگلے دروازے سے سوار اور پچھلے دروازے سے اتریں گے۔ اس کے علاوہ بخار یا کھانسی کے حامل مسافر بس میں سوار نہیں ہو سکیں گے۔ حکومتی کمیٹی پبلک ٹرانسپورٹ جلد چلانے کے لیے اپنی حتمی سفارشات اور ایس او پیز وزیراعلیٰ کو آج پیش کرے گی اور وہی آخری فیصلہ کریں گے۔ حکومت ٹرانسپورٹرز کیساتھ ایس او پیز طے کرے گی ان پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔ صوبائی وزیر صنعت وتجارت پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پیر سے شاپنگ مالز اور آٹو موبائل انڈسٹری کو کھولنے کی اجازت دیدی جائے گی۔ متعلقہ شعبوں کے ساتھ مل کر ایس او پیز کو حتمی شکل دے دی، ہینڈ سینیٹائزرز اور ماسک کا استعمال لازمی ہو گا۔ حکومت کی جانب سے شاپنگ مالز کے اوقات کار کا بھی تعین کر دیا گیا۔ تاہم ایس او پیز کا سختی سے نفاذ ہوگا۔ تھرمل گن سے چیکنگ، ہینڈ سینٹی ٹائزر اور ماسک کا استعمال یقینی بنایا جائے گا۔ آٹو موبائل انڈسٹری پیداواری یونٹس کو ہفتے میں سات دن کام کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شو رومز ہفتے میں چار دن کھلیں گے، ۔ سٹیٹ بینک نے شرح سود ایک فیصد کم کرکے 8 فیصد مقرر کرنے کا اعلان کردیا۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق شرح سود ایک فیصد کم کرکے 8 فیصد مقرر کردی گئی ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق شرح سود کم کرکے لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی سست روی کو روکنا بھی ممکن نہیں ہوگا جب کہ شرح سود کم ہونے سے کرونا کی وباء پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال افراط زر 7 سے 9 فیصد رہنے کی توقع ہے جب کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے افراط زر کا دباؤ کم ہوا ہے اور رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد رہے گی۔ گزشتہ دو ماہ میں شرح سود میں5.25فیصد کمی جا چکی ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق کرونا کے سبب اچھوتے چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ وبا کی نوعیت غیر معاشی ہے، شرح سود میں کمی معاشی سست روی ختم نہیں کرسکتی لیکن رقم کی قلت کا مسئلہ حل کرسکتی ہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مارچ اور اپریل میں ٹیکس آمدن میں 15فیصدکی بڑی کمی ہوئی۔ رواں مالی سال کی چوتھی سہہ ماہی میں خسارے میں بڑے اضافے کا خدشہ ہے۔ چیلنجزکے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ خسارے قابو میں رہنے کا امکان ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی کھپت اورسروسز سیکٹر قدرے طویل عرصے تک دباؤ میں رہیں گے۔ زرعی حالات کے سبب خوردنی اشیاء کی قیمت بڑھنے کا امکان ہے۔ اگلے مالی سال معیشت سست رہی تو مہنگائی مزید کم ہوسکتی ہے۔2020 میں معیشت کے مزید 1.5 فیصد سکڑنے کا خطرہ ہے، جس کے بعد مالی سال 2021 میں 2 فیصد بہتری کا امکان ہے۔ وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ کل سے20 فیصد اندرون ملک پروازیں شروع ہوجائیں گی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی) اجلاس میں ڈومیسٹک پروازیں 5 شہروں میں کھولنے کا حتمی فیصلہ ہوا ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ فلائٹ آپریشن لاہور، اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں شروع ہوگا، اندرون ملک پروازوں کیلئے نشستوں میں سماجی فاصلہ رکھا جائیگا، طیارے میں 50 فیصد نشستیں پْر کرنے کی گنجائش رکھی جائیگی، مسافروں کو محفوظ طریقے سے سفر کرنے کی سہولت میسر کی جائے گی۔ ایوی ایشن ڈویژن نے اندرون ملک پروازوں کا نوٹسم جاری کر دیا ہے۔ ایئر لائنز کو اندرون ملک پروازوں کیلئے کرونا سے متعلق سی اے اے کے ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔ وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا کی موثر امریکی دوا ’ریم ڈیزیور‘ کی پاکستان میں چند ہفتوں میں تیاری شروع ہو جائے گی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی نے بتایا کہ کرونا وائرس کی ابھی نہ ویکسین ہے نہ کوئی مستند علاج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی دوا ساز کمپنی جیلی ایٹ نے دوا ’ریم ڈیزیور‘ بنا کر کہا ہے کہ یہ کرونا کی موثر دوا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دوا کے استعمال سے مرض کی شدت میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔ ظفر مرزا نے کہا کہ 7 مارچ کو وزیرِ اعظم عمران خان نے دوا ساز کمپنی کے حکام سے میٹنگ کی، دنیا بھر میں 5 کمپنیوں کو لائسنس دیا گیا ہے جو یہ دوا بنا سکیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا میں دوا ’ریم ڈیزیور‘ کو بنانے کا لائسنس رکھنے والی 5 کمپنیوں میں سے ایک کمپنی پاکستان میں ہوگی، چند ہفتوں میں پاکستان میں اس دوا کی تیاری شروع ہو جائے گی۔ 6 سے 5 ہفتوں میں دوا کی رجسٹریشن ہوگی اور 8 ہفتوں کے دوران پیدوار شروع ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ یہ دوا کم سے کم قیمت میں یقینی بنائی جائے۔ پاکستان سے ’ریم ڈیزیور‘ 127 ممالک کو ایکسپورٹ بھی کی جاسکے گی۔ آنے والے دنوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے کا امکان ہے۔ سندھ حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے سے انکار کر دیا۔ رہنما پیپلز پارٹی وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ نے کہا کہ وزیراعظم ٹرانسپورٹ کھلوا کر ملک کو ووہان یا اٹلی بنانا چاہتے ہیں۔ ایس او پیز پر فیکٹریز نے بھی عمل نہیں کیا۔ مشیر اطلاعات خیبر پی کے نے کہا ہے کہ پیر سے صوبہ میں پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ حکومت نے تعمیراتی صنعت کو کھولا ہے۔ شاپنگ مالز کھولنے کا فیصلہ صوبوں پر چھوڑا ہے۔ آٹو انڈسٹری کو پیر سے کھول دیا جائے گا۔ آٹو انڈسٹری کھولنے کا فیصلہ تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیا۔سول ایوی ایشن کے شیڈول میں بتایا گیا ہے کہ لاہور سے 32، پشاور سے 4 اورکوئٹہ سے 6 پروازیں چلائی جا ئیں گی جب کہ یہ پروازیں اب ہفتے میں ایک دن چھوڑ کرچلائی جائیں گی۔ کراچی سے ملک کے دیگر شہروں کے لیے ہفتہ وار 369 پروازیں چلائی جاتی تھیں لیکن کرونا کی صورت حال کے پیش نظر اب صرف 68 پروازیں جب کہ اسلام آباد سے 228 کے بجائے 32 پروازیں چلائی جائیں گی۔ پی آئی اے نے اندرون ملک فضائی آپریشن جزوی طور پر بحال کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو کورونا کے باعث 22 مئی تک بند کردیا گیا۔ بعض ارکان قومی اسمبلی، تین پارلیمانی رپورٹرز اور قومی اسمبلی کے عملہ کی کورونا رپورٹ مثبت آنے کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی بندش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔قومی اسمبلی سیکریٹریٹ 22 مئی تک بند رہے گا جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ سندھ میں ٹرانسپورٹ کھولنے سے متعلق سمری وزیراعلیٰ کو ارسال کر دی۔ ٹرانسپورٹرز کیلئے محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے ریلیف پیکج تیار کر لیا ہے۔ بسوں‘ رکشہ‘ ٹیکسی‘ مال بردار گاڑیوں کو ٹیکس میں رعایت دی جائے گی۔ ٹرانسپورٹرز کیلئے جرمانوں میں 50 فیصد کمی کی سفارش کی ہے۔ موٹر وہیکل انسپکشن فیس میں 40 فیصد کمی کی سفارش کی ہے۔ موٹر وہیکل ٹیکس میں 25 فیصد رعایت دی جا چکی ہے۔ روٹ پرمٹ فیس بھی 50 فیصد کم کرنے کی تجویز ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کی سمری کی حتمی منظوری وزیراعلیٰ سندھ دیں گے۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ نہیں ہوا۔ ٹرانسپورٹ کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔ خیبر پی کے حکومت نے پیر سے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مشیر اطلاعات خیبر پی کے اجمل وزیر نے کہا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو ایس او پیز کے تحت کھولا جائے گا۔ تیل کی نئی قیمتوں کے تحت کرایہ وصول کیا جائے گا۔ کمشنر ڈویژن کے اندر انفرادی روٹ کھولنے کا فیصلہ کریں گے۔ ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ مشاورت سے کیا ہے۔
اسلام آباد، نارنگ منڈی‘ بیجنگ (نوائے وقت نیوز+ نامہ نگار+ شنہوا) پاکستان میں پھیلے مہلک کرونا وائرس کے مریض دن بدن بڑھتے جارہے ہیں، مصدقہ کیسز کی مجموعی تعداد38,437 ہوگئی ہے جبکہ مزید 32اموات، تعداد 823 تک جا پہنچی ہیں، تاہم 10155 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔ سرکاری سطح پر سامنے آنے والے اعداد و شمار کے مطابق آج ابھی تک 1502 نئے مریضوں کا اضافہ دیکھا گیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مطابق صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 817 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 14916 ہوگئی۔ صوبے میں مزید 12 اموات بھی ہوئی ہیں اور اموات کی مجموعی تعداد 255 ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران وائرس سے متاثرہ 535 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔ بلوچستان میں مزید ایک ہلاکت تپورٹ ہوئی ہے۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 255 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 5678 ہوگئی ہے۔ ٹوئٹر جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق صوبے میں مزید 7 افراد کی موت ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں اموات کی مجموعی تعداد 291 تک پہنچ گئی ہے۔ مزید 108 افراد صحتیاب ہوئے ہیں اور شفایاب افراد کی مجموعی تعداد 1613 ہوگئی ہے۔ پنجاب میں کرونا وائرس کے مزید 353 کیسز اور 11 اموات کی تصدیق کی گئی۔ ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق کیسز کی مجموعی تعداد 13914 تک پہنچ گئی۔ صوبے میں مزید 11 اموات سے مجموعی تعداد 234 ہوگئی جبکہ 4 ہزار 720 افراد صحتیاب ہوگئے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وبا کے 44 نئے مریض اور ایک موت کا اضافہ ہوا۔ سرکاری سطح پر قائم ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد 822 سے بڑھ کر 866 ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد میں ایک فرد کی موت کی بھی تصدیق کی گئی جس کے بعد وہاں مجموعی اموات 7 تک پہنچ گئیں۔ گلگت بلتستان میں مزید 19 افراد اس وبا سے متاثر ہوئے۔ جس کے بعد وہاں اب تک مجموعی طور پر متاثرہ افراد کی تعداد 482 سے بڑھ کر 501 ہوگئی۔ آزاد کشمیر میں بھی کیسز کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران آزاد کشمیر میں مزید 14 نئے متاثرین سامنے آئے اور وہاں کیسز کی مجموعی تعداد 105 تک پہنچ گئی۔ ملک میں گزشتہ روز تک صحتیاب افراد کی تعداد 10 ہزار 155 ہوگئی جو دیگر متاثرہ مریضوں کے لیے اْمید کی کرن ہے۔ نارنگ منڈی کے علاقہ میں ایک اور مریض کرونا کے باعث لاہور میو ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ نواحی سدھانوالی کا نثار احمد کو کرونا کے باعث میو ہسپتال لایا گیا جہاں کئی روز زیرعلاج رہنے کے باعث انتقال کر گیا جسے آبائی گاؤں سدھانوالی میں سپردخاک کر دیا گیا۔ کرونا وائرس سے پوری دنیا میں ہلاکتوں کی تعداد3 لاکھ 3 ہزار سے تجاوز کرگئی۔ متاثرہ افراد کی تعداد 45 لاکھ 25 ہزار سے زائد ہو گئی۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 14 لاکھ 57ہزار سے بڑھ گئی جبکہ 86 ہزار 900 سے زائد اموات ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔ سپین دو لاکھ 72 ہزار سے زائد۔ اس طرح ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 27 ہزار 3 سو سے بڑھ گئی۔ اٹلی میں متاثرہ افراد کی تعداد دو لاکھ 22 ہزار سے زائد جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 31 ہزار1 سو سے زائد ہو گئی۔ برطانیہ میں متاثرہ مریضوں کی تعداد دو لاکھ 33 ہزار سے زائد جبکہ 33 ہزار 6سو سے زائد افراد لقمہ اجل بنے۔ فرانس میں ایک لاکھ 78 ہزار سے زائد افراد اب تک کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ جرمنی میں بھی اموات کا سلسلہ جاری ہے ، سات ہزار 928 سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔ ترکی میں مہلک وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کرگئی اور ایک لاکھ 44 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ ایران میں کرونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد چھ ہزار 854 سے بڑھ گئی۔ ایران میں اب تک ایک لاکھ14 ہزار 533 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ دنیا بھر میں 17 لاکھ 03 ہزار سے زائد افراد کرونا کو شکست بھی دے چکے ہیں۔ جنوبی امریکہ کے ملک پیرو میں وائرس کے 4298 نئے کیسز سامنے آنے سے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 80604 جبکہ مرنے والوں کی تعداد 2267 تک پہنچ گئی ہے۔ برازیل میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ جرمنی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے باعث مزید101 اموات ہوئیں جس کے بعد ملک میں وائرس سے ہلاکتوں کی مصدقہ تعداد 7928ہوگئی ہے۔ چین کے شہر ووہان میں بغیر علامت والے کیسز کا پتہ لگانے کے لئے شہر بھر میں ٹیسٹنگ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا جبکہ سنگاپور نے ایک گھنٹہ میں کرونا کے اینٹی باڈیز کا پتہ چلانے کیلئے تیزرفتار ٹیسٹ کٹ لانچ کر دی۔