اسلام آباد‘ ملتان (صباح نیوز‘ نمائندہ خصوصی‘ این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے فلسطینیوں کے حقوق اور ان کی منصفانہ جدوجہدکیلئے پاکستان کی مستقل حمایت کااعادہ کیاہے۔فلسطینی صدر محمودعباس کے ساتھ ٹیلی فون پرفلسطین کی موجودہ صورتحال پرگفتگوکرتے ہوئے انہوں نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا اسرائیلی خلاف ورزیوں پرعالمی برادری کو متحرک کرنے کے بارے میں پاکستان کی جانب سے بھرپورکوششوں کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے مشکل کی اس گھڑی کے دوران پاکستانی قیادت کی جانب سے مکمل تعاون کی فراہمی کا اعادہ کیا۔ فلسطین کے صدرمحمودعباس نے پاکستان کی بھرپورحمایت اورغزہ اورمسجدالاقصی میں اسرائیلی حملوں پر پاکستانی قیادت کے ردعمل اورمذمتی بیان کاخیرمقدم کیا۔ عمران خان نے مسجدالاقصی میں بے گناہ فلسطینیوں پرمظالم اورغزہ میں اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ فضائی حملوں کی شدیدمذمت کی جن کے نتیجے میں بچوں سمیت متعددفلسطینی شہید ہوگئے۔دونوں رہنمائوں نے فلسطین کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے قریبی رابطہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان نے پوری امتِ مسلمہ کو عید کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ عید بہت مختلف ہے، جسے خاموشی سے گزارنی چاہئے، وزیراعظم نے لکھا کہ یہ بھی اتنا ہی اہم ہے کہ ہم ان اہلِ کشمیر و فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں جنہیں قابض قوتوں کے ہاتھوں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اپنے بنیادی حقوق کی صریح پامالی کے ساتھ جبر و بربریت کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے کرونا پر قابو پانا شروع کر دیا ہے۔ دریں اثناء شاہ محمود قریشی نے فلسطین‘ سعودی اور چینی وزراء خارجہ سے فون پر رابطے کئے ہیں۔ ملتان میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی نے فلسطین کی صورتحال پر جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کر نے کی تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم تنہا فلسطین اور کشمیر جیسے معاملات کو حل نہیں کرسکتے ہیں، کوشش ہے او آئی سی کا وزارتی اجلاس بلایا جائے اور 57 مسلم ممالک کو یکجا کرکے مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں لے جایا جائے، خواہش ہے افغانستان میں امن لوٹ آئے، امریکی فوج کے انخلا کے موقع پر افغان امن عمل آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مشترکہ حکمت عملی ہے کہ او آئی سی کا وزارتی اجلاس بلایا جائے اور 57 مسلم ممالک کو یکجا کرکے مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں لے جایا جائے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسئلہ پر تاریخی طور پر پاکستانی قوم ہمیشہ متفق رہی ہے اس اتفاق کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا فلسطینی وزیر خارجہ ڈاکٹر ریاض المالکی، سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود، افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر کیساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔فلسطینی وزیر خارجہ ڈاکٹر ریاض المالکی نے وزیر خارجہ کو فلسطین کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے، کشیدگی میں کمی لانے کیلئے جاری کاوشوں سے آگاہ کیا۔ شاہ محمود نے اسرائیلی فوج کی جارحیت اور مسجد اقصٰی پر جاری حملوں کی شدید مذمت کی، معصوم فلسطینیوں بالخصوص بچوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔فلسطینی وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کے واضح دو ٹوک ، اصولی موقف کو سراہتے ہوئے علاقائی ، عالمی سطح پر پاکستان کی سفارتی معاونت پر پاکستان کی قیادت اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ کا فلسطین کی کشیدہ صورتحال پر مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ ٹیلیفونک رابطے میں فلسطین کی صورتحال اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مسجد اقصیٰ پر حملے اور نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی جارحیت سے پاکستانی قوم کی شدید دل آزاری ہوئی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ دونوں وزراء خارجہ نے فلسطین کی صورتحال اور افغان امن عمل سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔ شاہ محمود قریشی نے چین کے ایکسپلو ایشن مشن کی مریخ پر کامیاب لینڈنگ پر چینی قیادت کو مبارک باد دی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کرونا وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور پاکستان میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے چین کی مسلسل معاونت پر شکریہ ادا کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے سوڈان کی وزیر خارجہ مریم الصادق المہدی نے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ دونوں وزراء خارجہ نے اسرائیلی جارحیت اور فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔