رحیم یار خان(بیورو رپورٹ)چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ سی پیک پراجیکٹ کے تحت پاکستان میں قائم ہونے والے سپیشل اکنامک زونز(ایس ای زیز) میں پاکستان اور چین کے سرمایہ کار بڑے پیمانے پر جوائنٹ ایڈ وینچرز کر رہے ہیں جس کے بعد پاکستان میں معاشی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہونے سے پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔گزشتہ روز خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سلیمان طاہر سے صادق آباد میں اپنی رہائش گاہ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد میں علامہ اقبال ایس ای زی اور نوشہرہ میں راشا کئی ایس ای زی تیزی سے تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں اور یہاں بڑے پیمانے پر سرمایہ کار بھی آ رہے ہیں جس کے بعد مزید ایس ای زیز پر بھی کام شروع ہو نے سے مستقبل قریب میں پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے انہوں نے بتایا کہ ان ایس ای زیز میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو غیر معمولی مراعات دی جا رہی ہیں تاکہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ بیرونی سرمایہ کاری آ سکے۔اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ سی پیک پراجیکٹ کے تحت چین اور پاکستان میں مشترکہ طور پر گوشت والے جانور اور مچھلیاں پالنے کے ایک بڑے منصوبے کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے کیونکہ چین گوشت درآمد کرنے والا دنیا کا ایک بڑا ملک ہے اور پاکستان سے چین کو گوشت کی برآمد سے سالانہ کروڑوں ڈالر زر مبادلہ حاصل ہو سکے گا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سلیمان طاہر نے چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ کو بتایا کہ یونیورسٹی میں نہایت کم مدت میں کئی نئے تعلیمی پراجیکٹ شروع کئے ہیں اور یونیورسٹیوں کی عالمی رینکنگ میں اس یونیورسٹی کی رینکنگ دن بدن بہتر ہو رہی ہے جبکہ مستقبل قریب میں یونیورسٹی میں مزید نئے شعبے بھی قائم کیئے جا رہے ہیں جس سے رحیم یار خان سمیت پورے جنوبی پنجاب کے طلباء و طالبات کو بہترین تعلیمی سہولتیں میسر آ سکیں گی۔