گوجرانوالہ +حافظ آباد +پنڈی بھٹیاں + کامونکے+نوشہرہ ورکاں+گکھڑ منڈی +قلعہ دیدارسنگھ (نمائندگان خصوصی +نمائندہ نوائے وقت +نامہ نگاران ) مختلف شہروں میں نماز عید کے اجتماعات ، ملکی سلامتی کیلئے دعائیں مانگی گئیں، گوجرانوالہ ‘حافظ آباد‘پنڈی بھٹیاں ‘کامونکے‘نوشہرہ ‘گکھڑ ‘قلعہ دیدارسنگھ میںایس اوپیز کی مکمل پابندی کی گئی اور فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی گئی۔ مقررین نے کہاکہ رمضان برکتوں ‘ نعمتوں کا مہینہ تھا،اُ س کے شایان شان اُس کا احترام نہ کر سکے۔تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں نماز عید کے روح پروراجتماعات، امت مسلمہ ملکی ترقی، سلامتی و خوشحالی ، مقبوضہ کشمیر، فلسطین کے مسلمانوںکے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں جبکہ کرونا وائرس سے چھٹکارے کے لئے بھی دعائیں کی گئیں۔ عید الفطرکے موقع پر انتظامیہ اور پولیس کی طرف سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ گوجرانوالہ میں جامع مسجد زینت المساجد دارالسلام اور،جامع مسجد رضائے مجتبیٰ پیلز کالونی ، کلرآبادی، کھیالی، سنی رضوی مسجد سمیت دیگر21 سے زائد مقامات پرجمعۃ المبارک کو عیدالفطر کی نماز ادا کی گئی۔ مرکزی جامع مسجد زینت المساجد دارالسلام میں امیر جماعت رضائے مصطفے پاکستان صاحبزادہ پیر محمد دائود رضوی نے اورجامع مسجد رضائے مجتبیٰ پیلز کالونی میںتحریک لبیک یارسول اللہ ﷺکے سربراہ اور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹرمحمد اشرف آصف جلالی نے نماز عید کے اجتماعات سے خطاب کیا ۔ پنڈی بھٹیاں میں عید الفطر نہایت مذہبی جوش و جذبہ کے ساتھ منایا گیا شہر کی اہم مساجد اور عیدگاہوں میں نماز عید کی ادائیگی کی گئی کرونا وائرس کے پیش نظر ایس او پیز کے تحت احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی اس موقع پر اہم اجتماعات پرانی عید گاہ،نئی عید گاہ،جامع مسجد نوری ،جامع مسجد عاقل گیٹ ،جامع مسجد بہار مدینہ جبکہ فقہ جعفریہ نے عید کی نماز گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1میں ادا کی گئی عید کا سب سے بڑا اجتماع مرکز اہلسنت مرکزی جامع مسجد غوثیہ رضویہ مین بازار میں منعقد ہوا جس سے ممتاز مذہبی سکالت حضرت علامہ اسرار احمد چشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن ہمیں اللہ رب العزت کی بارگاہ میں سر بسجود ہو کر دعا کرنی چاہیے کہ رب العالمین کہ ہم نے رمضان المبارک جو کہ برکتوں اور نعمتوں کا مہینہ تھا اُ س کے شایان شان اُس کا احترام نہ کر سکے ہماری کوتاہی کو معاف فر ما کر اپنی خاص نعمتوں سے نوازا۔بعض مساجد میں ایس۔او۔پیز کو نظر انداز کیا گیا جبکہ متعدد میں ایس۔او۔پیز کی پابندی کی گئی۔دوسری جانب علماء نے فلسطینی مسلمانوںپر ڈھائے جانے والے مظالم کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔