رنگ روڈ کا میگا فلاحی پراجیکٹ تاخیری حربوں کا شکار نہیں ہونا چاہئیے

May 16, 2021

پی ٹی آئی حکومت کے باگ ڈورسنبھالنے سے جہاںکرپٹ عناصرکی ہرسطح پرحوصلہ شکنی ہوئی ہے،وہاںعلاقائی تعمیروترقی کے ساتھ ساتھ راولپنڈی ڈویژن کے مختلف اضلاع اسلام آباد،اورپنجاب کے اہم ترین کاروباری مراکزشہروںسے باہم رابطے کویقینی بنانے کی خاطرپنجاب حکومت کے اہم ترین منصوبہ رنگ روڈکوعملی جامہ پہنانے کی بھی امیدیںروشن ہوگئیںاس ضمن میں منتخب نمائندہ وفاقی وزیرغلام سرورخان نے گزشتہ چھہ سات ماہ کے دوران دن رات کاوشیںکرکے اس عظیم فلاحی اورترقیاتی سرگرمیوںکوفروغ دینے میںاہم حیثیت رکھنے والے عوامی منصوبہ’’رنگ روڈ‘‘ کوعملی شکل دینے کی خاطراس قدرمثبت پیش رفت میںسرگرم کرداراداکیا،جومنصوبہ میاںشہبازشریف کے دورسے صرف اورصرف اعلانات کی حدتک محدودتھا،متذکرہ منصوبہ کووقت کی ضرورتوںکے پیش نظراورعوام کوجی ٹی روڈپرٹریفک کے بہت بڑے دباوسے پیداہونے والے ناقابل بیان مسائل ومشکلات سے نجات دلانے کی خاطروفاقی وزیرغلام سرورخان کی مثبت کاوشیںقابل ستائش ہیں،انہوںنے وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدارکی خصوصی دلچسپیوںکے حصول میںبہت زیادہ حدتک کامیابی حاصل کی،اوراس ضمن میں رنگ روڈکے مجوزہ نقشہ کوکاروباری سرگرمیوںمیںوسعت کی خاطرعوامی وفلاحی بنانے کیلیئے پنجاب حکومت کے ماہرترین افسران کی معاونت سے زیادہ منافع بخش بنانے کی کامیاب کاوشیںکیں،اوروزیراعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق وفاقی حکومت اورپنجاب حکومت نے مجوزہ نقشہ میںآنے والی اراضی کے مالکان کورقومات کی ادائیگی یقینی بنانے کی خاطرمتعلقہ ذمہ دارڈپٹی کمشنرزکوسرکاری طورپررقومات منتقل کردی گئیں،وفاقی وزیرغلام سرورخان نے تمام ترتفصیلات کی حتمی رپورٹ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدارکی خدمت میںبھی پیش کردی تھی،اوراس امرکویقینی بنانے کیلیئے  اپریل میںوزیراعظم عمران خان اوروزیراعلی پنجاب عثمان بزدارکوجی ٹی روڈسنگجانی ضلع اسلام آبادکے صدرمقام پر’’رنگ روڈ‘‘منصوبہ کاسنگ بنیادرکھنے کیلیئے تقریب کی تاریخ مقررکرنے اورمتذکرہ تاریخی عظیم یادگارتقریب میںبطورمہمان خصوصی شرکت کرنے کی استدعاء بھی کی گئی،جس پروزیراعظم عمران خان اوروزیراعلی پنجاب عثمان بزدارنے متذکرہ منصوبے کاسنگ بنیادرکھنے کی تقریب میںبطورمہمان خصوصی شریک ہونے کاوعدہ بھی کرلیاتھا،واقفان حال کاکہناہے کہ ’’رنگ روڈ‘‘منصوبہ کیلیئے ابتدائی طور پر 80فیصدسے زائدحدتک کاروائی مکمل کی جاچکی ہے، اور راولپنڈی ڈویژن کے اہم وفاقی وزیرغلام سرورخان نے راولپنڈی ڈویژن کے مختلف اضلاع اوراسلام آبادمیںبھی موجودہ حکومت کے زیرنگرانی ’’رنگ روڈ‘‘منصوبہ پرکام کے آغازاورمتذکرہ منصوبہ کی تعمیرسے جوکاروباری وفلاحی سرگرمیوںکی اہمیت وافادیت کی تفصیلات تھیں،ان کے بارے میںمیڈیاء کے سامنے اورعوام کے سامنے بڑے واضح اورمدلل اندازکے ساتھ حکومتی کاوشوںاورنیک نیتی پرمبنی خدمت کے جذبے کاپرچم سربلندکیا،جس کے نتیجہ میںنہ صرف کاروباری شعبہ سے متعلق،ٹرانسپوٹیشن سے منسلک لوگ بلکہ عوامی سطح 
پربھی ’’رنگ روڈ‘‘منصوبہ کوبہت زیادہ پذیرائی حاصل ہونے لگی،اورمختلف شعبہ ھائے زندگی میںمجوزہ رنگ روڈمنصوبے پرعمل درآمدکے حوالے سے ہرایک کی آنکھوںمیںامیدیوںکے چراغ روشن ہوگئے،مگرشائداپریل میںرمضان المبارک کے آمدکے پیش نظرمتذکرہ منصوبہ ’’رنگ روڈ‘‘کاموقع پرسنگ بنیادنہ رکھاجاسکا،تاہم رمضان المبارک کے آخری ہفتہ میںکاروباری رقابتوںکے اسیراورسیاسی مخالفین کی باہمی لڑائیوں نے معلوم نہیں’’کس طاقت‘‘کے اشارے پرمتذکرہ فلاحی منصوبہ کومشکوک بنانے کی خاطرایسی چال چلی،کہ راولپنڈی ڈویژن میںتعینات افسران بالخصوص ضلع راولپنڈی اورضلع اٹک کے افسران کوموجودہ کمشنرراولپنڈی ڈویژن کی مرتب کردہ رپورٹ کی روشنی میںفوری طورپران کے عہدوںسے ہٹاکرانہیں،او،ایس،ڈی بنانے کے پنجاب حکومت نے احکامات جاری کردیئے،رنگ روڈمجوزہ منصوبہ میںکیاگھپلے ہوئے؟ کہاںپر ہوئے؟اورکس شکل میںکیئے گئے؟اس کے بارے میںپنجاب حکومت نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی ہے ۔ہمیںاس بات سے کوئی غرض نہیں،علاقہ بھرکے عوام جورنگ روڈمنصوبہ کی تعمیرسے کاروباری سرگرمیوںمیںاضافہ اور تعمیروترقی کے حوالے سے نئے باب کھلنے کی جومثبت اورکامیاب امیدوںکویقینی بنائے ہوئے تھے،ہفتہ دس روزقبل پیداہونے والی صورتحال،افسران کے تبادلے،اورالیکٹرانک میڈیاسمیت سوشل میڈیاء پربغیرکسی تصدیق کے منظرعام پرآنے والی تفصیلات نے کاروباری طبقہ،ٹرانسپورٹرز،اورعام لوگوںکوسخت پریشانی میںمبتلاء کردیاہے،اورلوگوںمیںاس بات کی گہری تشویش پائی جاتی ہے،کہ جس منظم اندازکے ساتھ علاقہ کی سیاسی شخصیات،کاروباری لوگوںاورحکومتی سطح پراہم عہدوںپربیٹھے ہوئے ذمہ دارشخصیات کومتذکرہ منصوبہ کے حوالے سے الزام تراشی اور تنقید کا نشانہ بنایاجارہاہے، کہیں راولپنڈی ڈویژن  کے اہم ترین عوامی فلاحی منصوبہ ’’رنگ روڈ‘‘کوپاکستان کے مفادوالے اہم ترین منصوبہ’’کالاباغ ڈیم‘‘کی تعمیرروکنے کی طرزوالاکوئی قدم تونہیںاٹھایاجارہا؟جن سیاسی شخصیات اوراہم حکومتی عہدیداران پرالزامات عائدکیئے جارہے ہیں،وہ حالات وواقعات کاخاموشی اورسنجیدگی کے ساتھ جائزہ لے رہے ہیں،اوراصل حقائق تک پہنچنے کے بعدہی وہ اس ضمن میںلب کشائی کریںگے،رنگ روڈمنصوبہ راولپنڈی اسلام آبادکے علاقوںکیلیئے غیرمعمولی اہمیت کاحامل ہے،اورمتذکرہ منصوبہ کی تعمیروتکمیل وزیراعظم عمران خان کے روزگارفراہمی کے ویژن کوعملی روپ فراہم کرنے میںبڑی مددگارہوسکتی ہے،تاہم متذکرہ عظیم فلاحی منصوبہ کو’’بڑی طاقتوں‘‘کی زورآزمائی اورسیاسی مخالفین کی رسہ کشی کی بھینٹ چڑھ جانے سے ہرقیمت بچاناہوگا، یاد رہے مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق راولپنڈی،اٹک،اسلام آباد،اور نیوایئر پورٹ اسلام آبادکے نزدیک 8ھاوسنگ سوسائیٹیزکاحوالہ بھی دیاگیاہے۔ سب سے زیادہ  نوواسٹی کونشانہ بنا کرجن سیاسی و حکومتی شخصیات کاحوالہ دیاجارہاہے،اصل صورتحال اس کے برعکس ہے،جب نوواسٹی  انتظامیہ کاموقف لیاگیاتو بتایا گیاکہ ہماراکسی سیاسی گروپ سے واسطہ نہیں،رنگ روڈمنصوبہ 2018سے پہلے کاہے،ہم نے 2020میںسوسائٹی کی بنیادرکھی اورمتعلقہ ذمہ داراداروںسے ضوابط کارکی تکمیل اور باقاعدہ منظوری کے بعدکام کاآغازکیاگیا،رنگ روڈمنصوبہ اوراسکے نقشہ جاتی ترامیم کوجوازبناکرہمیںنشانہ بنایاجارہاہے،اس میں صداقت نہیں۔

مزیدخبریں