برلن،کیف (این این آئی )جرمن چانسلر نے کہا ہے کہ یوکرینی جنگ کے حوالے سے روسی موقف میں کوئی لچک دیکھائی نہیں دے رہی ہے۔ ادھر روس نے خبردار کر دیا ہے کہ اگر نیٹو روسی سرحدوں کے قریب جوہری ہتھیار نصب کرے گا تو جوابی کارروائی کی جائے گی۔یوکرائن کی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ کیریلو بودانوف نے غالب گمان ظاہر کیا ہے کہ 2022 کے اختتام تک لڑائی کی تمام کارروائیاں رک جائیں گی۔برطانوی ٹی وی سے بات چیت میں انہو نے کہاکہ روس کے ساتھ تنازع کا ٹرننگ پوائنٹ آئندہ اگست میں سامنے آئے گا۔ بودانوف کے مطابق ٹرننگ پوائنٹ کے نتیجے میں روسی قیادت میں تبدیلی واقع ہو گی۔یوکرینی ذمے دار نے دعوی کیا کہ روسی صدر ولادی میر پوتین کی نفسیاتی اور جسمانی حالت نہایت خراب ہے اور وہ سرطان کے مرض میں مبتلا ہیں۔ بودانوف کے مطابق ماسکو میں روسی صدر کا تختہ الٹنے کے لیے بغاوت کی کوشش کی جا چکی ہے۔یوکرائن کی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ نے اپنے ملک کے مستقبل کے حوالے سے گمان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روس کو اس جنگ میں بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔بودانوف نے زور دے کر کہا کہ یوکرین کی افواج اپنے ہاتھ سے نکل جانے والی یا روسی فوج کے قبضے میں آنے والی تمام اراضی واپس لے گی۔ ان میں دونباس اور جزیرہ نما قرم شامل ہے۔