دنیا میں ہمارا قیام عارضی ، عقلمندانسان آخرت کی فکر کرتا ہے،نقیب الرحمن

راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے)عید گاہ شریف کے سجادہ نشین و عالم اسلام کے ممتاز مذہبی و روحانی پیشوا پیر محمدنقیب الرحمن نے کہا ہے کہ اس دنیا میں ہمارا قیام عارضی ہے، دنیا آخرت کی کھیتی ہے اور سب سے عقلمند وہ ہے جسے اپنی ہمیشہ کی زندگی کی فکر لاحق ہو۔آج ایک اور رذائلِ اخلاق غیبت جو ہمارے معاشرے میں بری طرح سرایت کر چکی ہے اس کے متعلق حضور نبی رحمت ؐ کا فرمانِ مبارک ہے کہ اگر کوئی چاہئے کہ روزِ محشر ربِ رحمن مخلوقات کے سامنے اس کے عیبوں پر پردہ ڈالے تو اس کا واحد ذریعہ یہ ہے کہ وہ دنیوی زندگی میں دوسروں کے عیبوں پر پردہ ڈالے اور غیبت گوئی کا مزا ہر گز نہ چکھے۔ اگر آپؐ کے ان فرامینِ مبارکہ پر امتِ مسلمہ سچے دل سے عمل پیرا ہو جائے تو ہمارے تمام معاملات کی اصلاح ہو سکتی ہے اور جو انسان ان فرامینِ مبارکہ کو یاد رکھے گا اس کی ذات کبھی بھی دوسروں کے لئے باعثِ تکلیف نہیںہو گی اور مخلوقِ خدا کے متعلق اس کے دل میں تنگی اور سختی نہ رہے گی بلکہ وہ ہر وقت اس تگ و دو میں لگا رہے گا کہ مخلوق کی بہتری اور منفعت کے ذریعے سے ربِ رحمان کی رضا اور خوشنودی کو پا لے۔ یہ تعلیمات نبویؐنیت کی درستگی، فکرِ آخرت، مخلوقِ خدا کی فلاح و بہبود کے لئے کوشاں رہنا اور اپنی اصلاح کرنے کی جانب بہترین ذریعہ ہیں ۔غور طلب بات ہے کہ حضور نبی رحمت  ؐ کی یہ دو تعلیمات اتنی جامع اور کامل ہیں کہ مسلمانانِ عالم کی بہترین کردار سازی کر سکتی ہیں کہ جن کے ذریعے ہمارا دین و دنیا سنور سکتا ہے۔ حضور نبی رحمتؐ کی یہی نورانی و آفاقی تعلیمات مخلوقِ خدا تک پہنچانا اور یاد کروانا خانقاہی نظام کا خاصہ ہے۔ مسلمانانِ عالم ہر اس چیز ، یوم، مقام اور وقت جسے حضور نبی رحمتؐ کے ساتھ نسبت ہے ، اسے اپنی ہر چیز سے بڑھ کر پیارا جانتے ہیںاوراسے اپنے ایمان کی اساس سمجھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز عید گاہ شریف میں منعقدہ ہفتہ وار درسِ حدیثِ پاک کی محفل سے خطاب کے دوران کیا، اختتام پر پیر محمد نقیب الرحمن نے وطن عزیز کی سلامتی، خوشحالی، ترقی، افواجِ پاکستان کی سر بلندی اور اتحاد بین المسلمین کے لئے خصوصی دعا کی۔

ای پیپر دی نیشن