متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان

 فر حا ن علی
farhan_ali702@yahoo.com          

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان 73برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ان کی رحلت سے  متحدہ عرب امارات ایک دوراندیش رہنماء اور پاکستان ایک مخلص دوست سے محروم ہو گیا۔  متحدہ عرب امارات نے ان کے انتقال پر  چالیس روزہ سوگ کے ساتھ 3روز تک عام تعطیل کا اعلان بھی کیا ہے۔ اس دوران  متحدہ عرب امارات میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ دیرینہ دوست ملک کے سربراہ کی رحلت پر وزیر اعظم شہباز شریف سمیت ملک بھر سے سیاسی قائدین اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے اکابرین نے تعزیتی پیغامات میں دلی صدمے کا اظہار کیا ہے ،جس پرپاکستان میںبھی تین روز تک قومی پرچم سر نگوں رہے گا۔ شیخ خلیفہ بن زید النہیان  اپنے والد شیخ زید بن سلطان النہیان کے انتقال کے بعد 3 نومبر 2004 کو متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران کی حیثیت سے  اس منصب پر فائز  ہوئے اور 18 برس تک اپنے ملک و قوم کیلئے خدمات انجام دیں۔شیخ خلیفہ بن زید النہیان اپنے والد مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان کے جانشین منتخب ہوئے تھے جنہوں نے 1971 میںمتحدہ  امارات کی یونین تشکیل پانے کے بعد 2 نومبر 2004 کو اپنے  انتقال ہونے تک اس کے پہلے صدر کے طور پر  خدمات انجام دیتے رہے۔
شیخ خلیفہ بن زید النہیان 1948 میں پیدا ہوئے وہ متحدہ عرب امارات کے دوسرے صدر اور ابوظہبی کی امارات کے 16 ویں حکمران تھے اور ملک کے پہلے صدر شیخ زید بن سلطان کے بڑے صاحب زادے تھے۔
صدر خلیفہ بن زاید النہیان کافی عرصے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوکر کافی کمزور ہوگئے تھے جس کے باعث ملکی امور ولی عہد محمد بن زاید النہیان چلا رہے تھے۔متحدہ عرب امارات کا صدر بننے کے بعد شیخ خلیفہ نے وفاقی حکومت اور ابوظبی دونوں کی بڑی تنظیم نو کی۔شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے دور حکومت میں متحدہ عرب امارات نے تیزی سے ترقی کی اور یو اے ای کو اپنا گھر کہنے والے لوگوں کے لیے باوقار زندگی کو یقینی بنایا۔صدر منتخب ہونے کے بعد شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے متوازن اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے پہلے اسٹریٹجک منصوبے کی  بنیاد رکھی جس میں متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور رہائشیوں کی خوشحالی کو مقدم رکھا گیا۔متحدہ عرب امارات کے صدر کی حیثیت سے ان کا بڑا مقصد اپنے والد کے نقش قدم چلتے رہنا تھا اور ایک موقع پر ان کا کہنا تھا کہ والد کی میراث ’خوشحال مستقبل کے لیے ہماری رہنمائی کرتی رہے گی، جس کے نتیجے میں سلامتی اور استحکام کا راج ہوگا۔شیخ خلیفہ نے اپنے عہد میں تیل اور گیس کے شعبے اور چھوٹی صنعتوں کی ترقی کو آگے بڑھایاجس سے ملک کے معاشی تنوع میں بے حد کامیابی  ہوئی۔انہوں نے امارات کی فلاح و بہبود کے لیے پورے متحدہ عرب امارات میں وسیع دورے کیے، اس دوران انہوں نے ہاؤسنگ، تعلیم اور سماجی خدمات سے متعلق متعدد منصوبوں کی تعمیر کے لیے ہدایات دیں۔اس کے علاوہ، انہوں نے وفاقی قومی کونسل کے اراکین کے لیے نامزدگی کے نظام کی تیاری میں پہل کی جسے متحدہ عرب امارات میں براہ راست انتخابات کے انعقاد کی جانب پہلے قدم کے طور پر دیکھا گیا۔شیخ خلیفہ عوامی معاملات میں اپنی گہری دلچسپی رکھنے کے لیے جانے جاتے تھے۔
پا کستان اور یو اے ای کے با ہمی تعلقات استوار کر نے میں متحدہ عرب امارات کے بانی شیخ زید بن سلطان النہیان کا کلیدی کردار رہا۔ جنہیں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان اور دبئی کے نائب صدر، وزیر اعظم اور حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے مزید تقویت دی۔دونوں ممالک دوستی کے بندھن کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ جبکہ دونو ں ممالک گہرے اور تاریخی تعلقات کی عکاسی کرتے ہوئے متنوع شعبوں میں اپنے دوطرفہ تعاون کے افق کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔متحدہ عرب امارات میں تقریباً 1.6 ملین پاکستانی تارکین وطن کام کر رہے ہیں ۔متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے دور میں یو اے ای پاکستان امدادی پروگرام جنوری 2011 میں شروع ہوا جس کی مجموعی لاگت 450 ملین امریکی ڈالرز تھی اس امدادی پروگرام سے قبائلی پٹی کے صوبہ خیبر پختونخواہ، باجوڑ اور جنوبی وزیرستان کے سیلابوں اور قدرتی آفات سے تباہ ہونے والے اضلاع کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور لوگ روزگار پیدا کیے گئے۔متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کی ہدایات پر پا کستان میںہزاروں سیلاب زدگان کے علاج اور بچوں، خواتین اور بزرگوں کو بیماریوں سے بچانے کے لیے ضروری ویکسینیشن مہم چلانے کے لیے متحدہ عرب امارات کے ملٹری فیلڈ ہسپتال ملک کے بہت سے دور دراز علاقوں میں لگائے گئے تھے۔ 
یو اے ای اور فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان یو اے ای نے فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔ ابتدائی طور پریو اے ای نے فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان کی کئی وزارتی اور پبلک پرائیویٹ کانفرنسز کی میزبانی کی۔ اس فورم کے مقصد سماجی و اقتصادی ترقی کے مواقع کو پوری دنیا میں اجاگر کرنا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال کی خبر سن کر افسوس  اور دلی صدمے کا اظہار کیا انہو ں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ متحدہ عرب امارات ایک دور اندیش رہنما اور پاکستان ایک عظیم دوست سے محروم ہو گیا ہے ہم یو اے ای کی حکومت اور عوام کے لئے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، اللہ مرحوم کی روح کو سکون دے!پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر تعزیت کا اظہارکیا۔انہوں نے لکھا کہ اللہ تعالی مرحوم کی روح کو سکون میں رکھے، ہماری دعائیں شاہی خاندان اور متحدہ عرب امارات کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے انتقال پریو اے ای کے برادر عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان میں تین روزہ قومی سوگ منایاجارہاہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیئے کے مطابق اتوار تک تین روزہ سوگ کے دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت پاک فوج کے تمام رینکس کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے صدر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اظہار افسوس کا پیغام جاری کیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان ایک قریبی دوست سے محروم ہوگیا، اللہ تعالی مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ دے اور سوگوار خاندان کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی ہمت دے، آمین!۔ ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کو شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے انتقال کی خبر سن کر انتہائی دکھ اور افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے انتقال سے متحدہ عرب امارات ایک دوراندیش رہنماء اور پاکستان ایک مخلص دوست سے محروم ہو گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن