کوئٹہ (بیورورپورٹ) ممبر پاکستان بار کونسل منیر احمد خان کاکڑ نے کہ ہے کہ بلوچستان سمیت پورے ملک میں وکلا اعلی عدلیہ میں ججوں کے تقرر پر تحفظات رکھتے ہیں یہاں افراد کے چہرے ضرور بدلتے ہیں مگر رویہ نہیں بدلتا جو ادارہ دوسرے افراد و اداروں میں انصاف کی ضامن ہے میرٹ کی بنیاد پر تقرریوں کا جائزہ لینے کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں خود اس ادارے کے اپنی تقرریوں کو صاف شفاف شک و شبہات سے بالا تر بنانے میں انصاف و میرٹ کے برعکس اقربا پروری و چیمبر فیلو جونیئریا اپنے سینئرز کے دباؤ یا اثر میں آکر اعلی عدلیہ میں تقرریوں کا پروگرام بنایا جا رہا ہے جو صوبے کے مستقبل و انصاف کی فراہمی کے لئے بھیانک نوید ہے ہم وکلا کے نمائندہ اجلاس کے ذریعے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان ہائی کورٹ میں خالی آسامیوں پر عجلت میں تقرریوں کی بجائے وکلا کے نمائندہ اداروں کو اعتماد میں لے کر میرٹ پر ہر خالی آسامی پر تین تین امیدواروں کو نامزد کرکے جوڈیشل کمیشن بھیجا جائے جن کا تعلق کسی جج کے چیمبر سے نہ ہو اور نہ کسی سینئر و سابق جج و چیف جسٹس کا دباؤ قبول کیا جائے اگر ھماری آواز پر کان نہیں دھرا گیا تو ہم صوبے بھرے کے نمائندہ اداروں کا اجلاس بلا کر چیف جسٹس پاکستان کے کوئٹہ آمد پر ججز کے تقرر پر اپنے تحفظات رکھیںگے ۔