سابق وزیراعظم عمران خان کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے‘وزارت داخلہ 

 پولیس اور سیکیورٹی اداروں کوسابق وزیراعظم کیلئے مقررسکیورٹی فورسز کی تعیناتی پرمکمل عملدرآمد کیلئے کہا ہے‘بنی گالہ ہاﺅس کی سکیورٹی کیلئے پولیس اورایف سی کے 94اہلکارتعینات ہیں‘اسلام آباد پولیس کے 22‘ ایف سی کے 72 اہلکاروں کے علاوہ خیبرپختونخواہ پولیس کے 36‘جی بی پولیس کے 6اہلکاران کو بھی سابق وزیراعظم کی سیکورٹی کیلئے تعینات ہیں
نجی سیکیورٹی کمپنیوں کے 35اہلکار بھی بنی گالا ہاﺅس کی سکیورٹی پرمعمورہیں‘ سابق وزیراعظم عمران خان کی دارالحکومت سے باہرموومنٹ کے دوران اسلام آباد پولیس کی 4 گاڑیاں اور23 اہلکار جبکہ رینجرر کی ایک گاڑی اور5 اہلکارہمہ وقت ہمراہ ہوتے ہیں ‘وزارت داخلہ کے زیرنگران تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی بھی انکی سکیورٹی سے متعلق معاملات کامسلسل جائزہ لے رہی ہے‘ سابق وزیراعظم کے پاس کوئی مخصوص اطلاع ہے تو وزارت داخلہ سے ضرورشئیر کریں ‘ ترجمان وزارت داخلہ 
وزیراعظم شہبازشریف نے عمران خان کی فول پروف سیکیورٹی کیلئے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کو ہدایت جاری کر دیں

 ترجمان وزارت داخلہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی سیکیورٹی کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے‘ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کوسابق وزیراعظم کیلئے مقررسکیورٹی فورسز کی تعیناتی پرمکمل عملدرآمد کیلئے کہا ہے‘بنی گالہ ہاﺅس کی سکیورٹی کیلئے پولیس اورایف سی کے 94اہلکارتعینات کئے گئے ہیں‘اسلام آباد پولیس کے 22‘ ایف سی کے 72 اہلکاروں کے علاوہ خیبرپختونخواہ پولیس کے 36‘جی بی پولیس کے 6اہلکاران کو بھی سابق وزیراعظم کی سیکورٹی کیلئے تعینات ہیں‘نجی سیکیورٹی کمپنیوں کے 35اہلکار بھی بنی گالا ہاﺅس کی سکیورٹی پرمعمورہیں‘ سابق وزیراعظم عمران خان کی دارالحکومت سے باہرموومنٹ کے دوران اسلام آباد پولیس کی 4 گاڑیاں اور23 اہلکار جبکہ رینجرر کی ایک گاڑی اور5 اہلکارہمہ وقت ہمراہ ہوتے ہیں ‘وزارت داخلہ کے زیرنگران تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی بھی انکی سکیورٹی سے متعلق معاملات کامسلسل جائزہ لے رہی ہے‘ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس سلسلے میں واضح ہدایات دے رکھی ہیں‘سابق وزیراعظم کے پاس اگرکوئی مخصوص اطلاع ہے تو وہ اسے وزارت داخلہ سے ضرورشئیر کریں تاکہ سکیورٹی کے مزیدانتظامات کئے جاسکیں۔پیر کو جاری اپنے بیان میں ترجمان وزارت خارجہ نے اپنے تفصیلی بیان میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے جان کو خطرے بارے بیان پر ایک وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کے احکامات کی روشنی میں سابق وزیراعظم عمران خان کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کوسابق وزیراعظم کیلئے مقررسکیورٹی فورسز کی تعیناتی پرمکمل عملدرآمد کیلئے کہا گیاہے۔سابق وزیراعظم عمران خان کے بنی گالہ ہاﺅس کی سکیورٹی کیلئے پولیس اورایف سی کے 94اہلکارتعینات کئے گئے ہیں۔اسلام آباد پولیس کے 22 جبکہ ایف سی کے 72 اہلکار شامل ہیں۔ اسکے علاوہ خیبرپختونخواہ پولیس کی طرف سے 36، GB پولیس کے 6 اہلکاران کو بھی انکی متعلقہ حکومتوں کی جانب سے سابق وزیراعظم کی سیکورٹی کیلئے تعینات کیاگیاہے۔SMS سکیورٹی کمپنی کے 26اورASKARI سکیورٹی کمپنی کے 9 اہلکار بھی بنی گالا ہاس کی سکیورٹی پرمعمورہیں۔سابق وزیراعظم عمران خان کی دارالحکومت اسلام آباد سے باہرموومنٹ کے دوران اسلام آباد پولیس کی 4 گاڑیاں اور23 اہلکار جبکہ رینجرر کی ایک گاڑی اور5 اہلکارانکے ساتھ ہمہ وقت موجود ہوتے ہیں۔وزارت داخلہ کے زیرنگران تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی سابق وزیراعظم عمران خان کی سکیورٹی سے متعلق معاملات کامسلسل جائزہ لے رہی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس سلسلے میں واضح ہدایات دے رکھی ہیں۔سابق وزیراعظم عمران خان کے پاس اگرکوئی مخصوص اطلاع ہے تو وہ اسے وزارت داخلہ سے ضرورشئیر کریں تاکہ سکیورٹی کے مزیدانتظامات کئے جاسکیں۔گذشتہ چند روز سے سابق وزیراعظم عمران خان عوامی اجتماعات میں اپنی جان کوممکنہ خطرات سے متعلق خدشات کااظہار کررہے ہیں۔بطور سابق وزیراعظم انکی قومی ذمہ داری ہے کہ وہ جان کو لاحق ممکنہ خطرات ،سازش اور دیگر معاملات سے وزارت داخلہ اورمتعلقہ اداروں کوآگاہ کریں۔وزارت داخلہ،سابق وزیراعظم عمران خان سے حاصل شدہ معلومات اورشواہد کی روشنی میں مزید اقدامات کریگی۔ دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے وزیراعظم شہبازشریف کو سابق وزیراعظم عمران خان کی سیکیورٹی سے متعلق بریفنگ دی گئی ، جس پر انہوںنے وزیر داخلہ کو عمران خان بہترین سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ شہبازشریف نے عمران خان کو فوری طور پر چیف سیکیورٹی آفیسر بھی فراہم کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ اس کے علاو ہ تحریک انصاف کے جلسوں کو دیکھتے ہوئے متعلقہ صوبائی حکومتوں کو بھی سیکیورٹی دینے کا حکم دیا گیاہے۔

ای پیپر دی نیشن